Maktaba Wahhabi

190 - 670
"یقیناً مسجد حائضہ اور جنبی کے لیے حلال نہیں ہے۔"(اس کو ابن ماجہ نے روایت کیا ہے) البتہ اس کے لیے مسجد میں ٹھہرے بغیر گزرنا جائز ہے، عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کی وجہ سے کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "ناوليني الخمرة من المسجد، فقلت : إني حائض ،فقال : إن حيضتك ليست بيدك " [1] "(اے عائشہ!)مجھ کو مسجد سے چٹائی پکڑاؤ، میں نے عرض کی: میں تو حائضہ ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"بلاشبہ تیرا حیض تیرے ہاتھ میں تو نہیں ہے۔" منتقی میں ہے کہ اس حدیث کو امام بخاری کے علاوہ محدثین کی ایک جماعت نے روایت کیا ہے۔ حائضہ کے لیے شرعی اذکار :تہلیل (لاالٰہ الا اللہ ) ،تکبیر (اللہ اکبروغیرہ ) ،تسبیح (سبحان اللہ وغیرہ) اوردیگر دعائیں پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ہے اور اس کے لیے صبح و شام اور سونے اور بیدار ہونے کی شرعی مشروع دعائیں اور اوراد پڑھنا جائز ہے ،نیز اس کے لیے شرعی علوم ،مثلاً :تفسیر، حدیث اور فقہ پڑھنے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔(فضیلۃ الشیخ صالح الفوزان ) نفاس والی عورت کی نماز نفاس والی عورت کے لیے چالیس دن پورے ہونے سے پہلے نماز ،روزہ اور حج ادا کرنے کا حکم: سوال:کیا نفاس والی عورت جب چالیس دن مکمل ہونے سے پہلے پاک ہو جائے تو کیااس کے لیے روزہ رکھنا، نماز پڑھنااور حج ادا کرنا جائز ہے؟ جواب:ہاں اس کے لیے چالیس دن کے اندر روزہ رکھنا، نماز پڑھنا، حج وعمرہ ادا کرنا اور
Flag Counter