Maktaba Wahhabi

235 - 670
زکوۃ کے مستحقین بظاہر فقیردکھائی دینے والی عورتوں پر زکوۃ سوال:بعض عورتیں صحن (مسجد حرام وغیرہ) میں بیٹھی ہوتی ہیں جو بظاہر فقیر دکھائی دیتی ہیں، کیا ان کو زکوۃ دینا درست ہے؟ جواب:انسان کے لیے اپنی مالی زکوۃ اور زکوۃ فطر ہر اس شخص کو دینا جائز ہے جس کے متعلق اس کو غالب گمان ہو کہ وہ مستحقین زکوۃ میں سے ہے۔ اگر اس کو بعد میں یہ معلوم ہو کہ وہ مستحقین زکوۃ میں سے نہیں تھا ،پھر بھی اس کی دی ہوئی زکوۃ مقبول ہو گی، دلیل اس کی وہ حدیث ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟عربی عبارت بدلنی ہے ۔۔۔۔۔۔ ((عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِي اللّٰه عَنْه أَنَّ رَسُولَ اللّٰهِ صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ: رَجُلٌ لَأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدَقَةٍ فَخَرَجَ بِصَدَقَتِهِ فَوَضَعَهَا فِي يَدِ سَارِقٍ فَأَصْبَحُوا يَتَحَدَّثُونَ تُصُدِّقَ عَلَى سَارِقٍ فَقَالَ اللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ لَأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدَقَةٍ فَخَرَجَ بِصَدَقَتِهِ فَوَضَعَهَا فِي يَدَيْ زَانِيَةٍ فَأَصْبَحُوا يَتَحَدَّثُونَ تُصُدِّقَ اللَّيْلَةَ عَلَى زَانِيَةٍ فَقَالَ اللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلَى زَانِيَةٍ لَأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدَقَةٍ فَخَرَجَ بِصَدَقَتِهِ فَوَضَعَهَا فِي يَدَيْ غَنِيٍّ فَأَصْبَحُوا يَتَحَدَّثُونَ تُصُدِّقَ عَلَى غَنِيٍّ فَقَالَ اللّٰهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلَى سَارِقٍ وَعَلَى زَانِيَةٍ وَعَلَى غَنِيٍّ فَأُتِيَ فَقِيلَ لَهُ أَمَّا صَدَقَتُكَ عَلَى سَارِقٍ فَلَعَلَّهُ أَنْ يَسْتَعِفَّ عَنْ سَرِقَتِهِ، وَأَمَّا الزَّانِيَةُ فَلَعَلَّهَا أَنْ تَسْتَعِفَّ عَنْ زِنَاهَا، وَأَمَّا الْغَنِيُّ فَلَعَلَّهُ يَعْتَبِرُ فَيُنْفِقُ مِمَّا أَعْطَاهُ اللّٰهُ)) [1] "بلا شبہ ایک آدمی صدقہ لے کر روانہ ہواور ایک غنی کو صدقہ دے کر چلاآیا، لوگ باتیں کرنے لگے کہ گزشتہ رات ایک غنی پر صدقہ کیا گیا ہے ۔وہ صدقہ کرنے والا دوسری رات پھر صدقہ لے کر نکلا ،پھر اس نے صدقہ کیا تو ایک چور کے ہاتھ میں دے کر چلا گیا ،پھر لوگ باتیں کرنے لگے کہ گزشتہ رات ایک چور پر صدقہ کیا گیا ہے، وہ صدقہ کرنے والا شخص پھر تیسری رات صدقہ
Flag Counter