Maktaba Wahhabi

264 - 670
روزہ توڑنے والے اعمال حاملہ کو آنے والے خون کا حکم: سوال:میں رمضان کے مہینے میں حاملہ تھی اور رمضان کے بیسویں دن مجھے تیز خون آگیا مگر میں نے نہ کچھ کھایا نہ پیا بلکہ میں روزے سے رہی لیکن میں نے ہسپتال میں چار دن کے روزے چھوڑے اور رمضان کے بعد میں نے چھوڑے ہوئے روزے رکھ لیے۔کیا اب میں پھر دوبارہ روزے رکھوں جبکہ بچہ ابھی تک میرےپیٹ میں ہے ؟مجھے فائدہ پہنچائیے،اللہ آپ کو فائدہ پہنچائے۔ جواب:تمہارا حمل کے دوران خون آتے ہوئے بھی روزہ رکھنا استحاضہ کی طرح تمہارے روزے کو متاثر نہیں کرتا اورتمہارا روزہ صحیح ہے،اور وہ چار روزے جو تم نے ہسپتال میں چھوڑے اور رمضان کے بعد ان کی قضا دے لی،وہ تجھے کافی ہیں اور اب تمھیں دوبارہ وہ روزے رکھنے لازمی نہیں ہیں۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) رمضان کے دنوں میں اپنی بیوی کا بوسہ لینے اور اس سے کھیل کود کرنے کاحکم: سوال:جب آدمی رمضان کے دن میں اپنی بیوی کا بوسہ لے یا اس سے کھیل کودکرے تو کیا اس کا روزہ فاسد ہوجائے گا یا نہیں؟ہمیں فائدہ پہنچائے اللہ آپ کو فائدہ پہنچائے۔ جواب:آدمی کا روزے کی حالت میں اپنی بیوی کابوسہ لینا،اس سے کھیل کود کرنا اور بغیر جماع کے مباشرت کرنا سب جائز ہے، اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روزے کی حالت میں بوسہ بھی لے لیتے تھے اور مباشرت بھی کرلیتے تھے لیکن اگر اس کو ا پنے سریع الشہوت ہونے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کے حرام کردہ کام میں واقع ہونے کاخدشہ ہوتو اس کے لیے ایسا کرنا مکروہ ہے،پس اگر اس کی منی نکل آئے تو اس کو (کھانے پینے وغیرہ سے) رکنا اورروزے کی قضا دینا لازم ہے ،اور جمہور اہل علم کے نزدیک اس پر کفارہ نہیں ہے۔رہی مذی تو علماء کے دو قولوں میں سے صحیح
Flag Counter