Maktaba Wahhabi

302 - 670
مواقیت میقات سے پہلے عمرے کا احرام باندھنے کا حکم: سوال:کیا مسلمان کے لیے جائز ہے کہ وہ میقات آنے سے پہلے ہی عمرے کا احرام باندھ لے؟ جواب:یہ جائز نہیں ہے، جیسا کہ امام مالک رحمۃ اللہ علیہ سے صحیح سند کے ساتھ ثابت ہے کہ انھوں نے فتویٰ دیا تھا کہ ایسا کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر زیادتی ہے۔(الالبانی رحمۃ اللہ علیہ ) حج کا احرام باندھے بغیر میقات سے گزرجانے کا حکم: سوال:ہم یمن کے رہنے والے ہیں ۔ہم نے حج کا قصدوارادہ کیا اور ہم حج سے دس دن قبل طائف پہنچ گئے، پھر ہم نے مدینہ کا قصد کیا اور ہم بغیر احرام باندھے میقات سے گزرگئے تو کیا ہمارے اس عمل کی وجہ سے ہمارے ذمہ کوئی چیز ہے؟ جواب:یہ لوگ جو بغیر احرام باندھے میقات سے گزرگئے یا تو انھوں نے عمرے کا قصد کیا تھا اور احرام باندھا یعنی احرام کا لباس پہنا اور عمرے کا تلبیہ کہا اس وقت میں جب وہ میقات سے گزرچکے تھے تو یہ لوگ گناہ گار ہوں گے۔ لیکن کیا اس پر"دم"(بکری وغیرہ کی قربانی ) ہے ؟تو اس مسئلہ میں اختلاف ہے، پس اکثر علماء اس شخص پر "دم" واجب کرتے ہیں جو بغیر کسی عذر شرعی کے عمداً میقات سے گزر گیا لیکن میں ذاتی طور پر حج یا عمرے کا احرام باندھنے والے پر ہر غلطی کے ارتکاب کرنے پر خون کو واجب کرنے پر مطمئن نہیں ہوں اگرچہ یہ گناہ کتنا ہی بڑا ہو جب تک کوئی نص شرعی نہ ہو جو خون کو واجب کرنے والی ہو۔ جبکہ لوگ اس میں وسعت پیدا کرتے ہیں۔ بلا شبہ جس نے بھی عمداًیا بھول کریا ناواقفیت کی وجہ سے صحیح چیز کی مخالفت کی اس پر خون واجب ہے اور وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما کے اس اثر کو دلیل بناتے ہیں جو فی الحقیقت صحیح سند کے ساتھ ثابت ہے لیکن ہم صحیح بخاری میں ایک ایسا قصہ پاتے ہیں جو اس کے منافی ہے، وہ قصہ اس اعرابی کا ہے جس کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرے کا تلبیہ پکارتے ہوئے سنا اس حال میں کہ اس اعرابی نے ایک جبہ
Flag Counter