Maktaba Wahhabi

304 - 670
ہے،غسل کر اور ایک کپڑے کا لنگوٹ باندھ کر احرام پہن لے۔ لنگوٹ کا معنی یہ ہے کہ وہ اپنی شرمگاہ پر ایک کپڑا رکھ کر اس کو باندھ لے گی ،پھر وہ چاہے حج کے لیے یا عمرے کے لیے احرام باندھ لے گی لیکن جب وہ احرام باندھ کر مکہ میں پہنچے گی تو وہ پاک ہونے تک نہ بیت اللہ میں جائےگی اور نہ ہی اس کا طواف کرے گی کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عائشہ رضی اللہ عنہا کو جب وہ عمرے کے دوران حائضہ ہو گئی تھیں ،فرمایا: "اِفْعَلِي مَا يَفْعَلُ الْحَاجُّ غَيْرَ أَنْ لَا تَطُوفِي بِالْبَيْتِ حَتَّى تَطْهُرِي" [1] "وہ سب کچھ کر جو ایک حاجی کرتا ہے، البتہ پاک ہونے سے پہلےبیت اللہ کا طواف نہ کرنا ۔"(یہ روایت بخاری و مسلم کی ہے۔) صحیح بخاری میں یہ روایت بھی ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ جب وہ پاک ہوئیں تو انھوں نے بیت اللہ کا طواف کیا اور صفا ومروہ کی سعی کی تو یہ اس بات کی دلیل ہے کہ عورت جب حیض کی حالت میں حج یا عمرے کا احرام باندھے یا اس کو طواف سے پہلے حیض آجائے تو وہ پاک ہو کر غسل کرنے سے پہلے نہ طواف کرے گی اور نہ ہی سعی کرےگی لیکن اگر اس نے پاکی کی حالت میں طواف کیا اور طواف مکمل کرنے کے بعد اس کو حیض آگیا تو وہ حیض کی حالت میں ہی یہ عمرہ جاری رکھتے ہوئے سعی کرے گی اور اپنے کچھ بال کاٹے گی ،یوں اس کا عمرہ مکمل ہو جائے گا کیونکہ صفا و مروہ کی سعی کے لیے طہارت شرط نہیں ہے ۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) حج کی اقسام کون سا حج افضل ہے؟ سوال:بعض لوگ کہتے ہیں: حج افراد حج تمتع سے افضل ہے کیونکہ ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہ نے مفرد حج کیا، پس اگر حج تمتع افضل ہوتا تو ان کو بھی معلوم ہوتا تو ہم ان لوگوں کو کیا جواب دیں؟ جواب:حج افراد جس کے متعلق ہم کہتے ہیں کہ اس کا بعض حالات میں فضیلت والا ہونا
Flag Counter