Maktaba Wahhabi

315 - 670
جواب:جب معاملہ اسی طرح جس طرح ہے بیان کیا گیاہے کہ اس عورت نے بھول کریا لاعلمی کی وجہ سے بال نہ کٹوانے کے علاوہ سارے مناسک حج اداکیے ہیں تو اس پر لازم ہے کہ اپنے وطن میں،جب اس کو یادآیا،وہ بال کٹوالے اور اس پر کوئی کفارہ واجب نہیں کیونکہ بال کٹوانے کی تاخیر اس کی لا علمی کی وجہ سے ہوئی ہے یا اس کے بھول جانے کی وجہ سے جبکہ اس کی نیت حج کو پورا کرلینے کی تھی۔ہم اللہ سے سب کے لیے د عا کرتے ہیں کہ وہ ان کو صحیح کام کی توفیق دے اور اس کو قبول فرمائے۔اگر اس کے خاوند نے اس عورت کے بال کٹوانے سے پہلے اس سے جماع کرلیا تو اس پر خون ہوگا اور وہ ایک بکری یا اونٹ اورگائے کا ساتواں حصہ قربانی سے کفایت کرجائےگا جس کو حرم مکہ کے مساکین کے لیے ذبح کیاجائے گا ،الا یہ کہ جماع عورت کے حرم سے نکل جانے کے بعد اس کے اپنے شہر وغیرہ میں ہواتو پھر وہ عورت جہاں چاہے قربانی ذبح کرکے مساکین پر تقسیم کردے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) تاخیر کی صورت میں طواف وداع کاطواف افاضہ سے کفایت کرنے کاحکم: سوال:جب طواف افاضہ طواف وداع تک مؤخر ہوجائے تو کیا طواف وداع طواف افاضہ سے کفایت کرجائے گا؟کیا ایک طواف ہی کافی ہے یا میں اب دو طواف کروں؟ جواب:جب اس نے مکہ سے لوٹتے وقت طواف افاضہ نہ کیا اور اس کی طرف سے طواف وداع پر اکتفا کیا تو یہ اس سے کفایت کرجائے گا اگرچہ اس کے بعد سعی واقع ہو،جیسا کہ اس کے حج تمتع کرنے کی صورت میں ہے۔اور اگر وہ دوبارہ طواف وداع کرلے تو یہ افضل اور بہتر ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) محظورات الاحرام(احرام کی حالت میں ممنوع کام) دوران حج اپنی بیوی سے مباشرت وغیرہ کرلینے کا حکم: سوال:اس شخص کا کیاحکم ہے جس نے دوران حج اپنی بیوی سے مباشرت کی؟ جواب:محرم کے لیے اپنی بیوی سے مباشرت،جماع یا ایسے کلام کرکے جس میں جماع کا
Flag Counter