Maktaba Wahhabi

324 - 670
آپ یہیں سے احرام باندھ کر طواف کریں،سعی کریں اور بال کاٹ لیں۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) حائضہ اور نفاس والی عورت احرام کیسے باندھے؟اور اگر احرام یا طواف کے بعد حیض آئے تو وہ کیاکرے؟ سوال:جب حائضہ اور نفاس والی عورت احرام باندھنے کا ارادہ کرے تو وہ کیا کرے؟ اگراس کو احرام باندھنے کے بعد یا طواف مکمل کرنے کے بعد حیض آجائے تو اس کا کیاحکم ہے؟ جواب:جب حائضہ یا نفاس والی عورت میقات سے گزرے اور وہ حج یا عمرے کا ارادہ رکھتی ہے تو وہ وہی کچھ کرے جو پاک عورتیں کرتی ہیں،یعنی غسل کرے ،لیکن وہ ایک کپڑے سے لنگوٹ باندھ لے اور احرام پہن لے،پھر جب وہ پاک ہوتو وہ طواف کرے اور سعی کرکے اپنے بال کاٹ لے،اس کا عمرہ مکمل ہے۔لیکن ا گر اس کو احرام باندھنے کے بعد حیض یانفاس آیا تو وہ پاک ہونے تک احرام کی حالت میں رہے گی،پھر وہ طواف کرے،سعی کرکے بال کاٹ لے۔لیکن جب اسے طواف کے بعد حیض ونفاس آئے تو وہ عمرہ جاری رکھے،اسے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچائے گی۔ کیونکہ عمرہ کے وہ کام جو طواف کے بعد کرنا ہوتے ہیں ،ان میں حدث سے اور طہارت سے حاصل کرناشرط نہیں ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) احرام کے دوران حیض آنا دوران حیض ادا کیے ہوئے مناسک حج کاحکم: سوال: ایک عورت نے حج کے لیے سفر شروع کیا اور سفر کے شروع کی تاریخ سے پانچ دن بعد اس کو ماہواری آگئی،اس نے میقات پر پہنچ کر غسل کیا اور احرام باندھ لیا اور وہ ماہواری سے پاک نہ ہوئی۔مکہ مکرمہ میں پہنچ کر وہ حرم سے باہر ہی رہی اور اس نے حج وعمرہ کے کاموں میں سے کوئی کام نہ کیا۔منیٰ میں دو دن ٹھہرنے کے بعد وہ پاک ہوگئی اور اس نے غسل کیا اور پاکی کی حالت میں تمام مناسک عمرہ(اورحج) ادا کیے،
Flag Counter