Maktaba Wahhabi

349 - 670
زوجین کی رضا مندی کا بیان عورت کااپنے سے بڑی عمر کے مرد کے ساتھ نکاح کرنے پر راضی ہوجانے کا حکم: سوال:عورت ایک ایسے مرد سے نکاح کرنے پر راضی ہوگئی جو اس سے عمر میں بڑا ہے،اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:ہمیں آپ کا خط ملا جس میں آپ نے یہ ذکر کیا ہے کہ آپ کو اپنی عمر سے چھوٹی لڑکی کے ساتھ نکاح کااتفاق ہورہاہے۔اور اس کی عمر اکیس سال ہے جب کہ آپ کی عمر باون سال ہے اور اس نے آپ سے موافقت کرلی ہے اور وہ اس کے گھر والے اس پر راضی ہیں، بعض لوگوں نے اس شادی پر اس لڑکی کے آپ سے کم سن ہونے کی وجہ سے اعتراض کیاہے اور آخر تک جو آپ نے خط میں وضاحت کی میں نے اس کو پڑھا۔ پس اس کاجواب یہ ہے:اگرعورت راضی ہے اور وہ عاقلہ اور سمجھدار ہے اور اس کے اولیاء راضی ہیں اور آپ اس کے کفو ہیں تو اس میں کوئی شرعی مانع نہیں جو اس شادی سے روکتا ہے اور جو اس پر اعتراض کررہاہے وہ غلطی پر ہے۔(محمد بن ابراہیم) باپ کا اپنی بیوہ بیٹی کا اس کی اجازت کے بغیر نکاح کرنے کاحکم: سوال:اس بیٹی کا کیا حکم ہے جس کا نکاح اس کے باپ نے اجازت کے بغیر کردیا اس وقت جب وہ بیوہ تھی؟ جواب:جب صورت حال وہ ہے جو آپ نے بیان کی ہے تو اس کا بعد والا نکاح درست نہیں ہے کیونکہ نکاح کی شرطوں میں زوجین کا راضی ہونا شامل ہے۔اور بیوہ عورت کو،ایک قول کے مطابق جب وہ نو سال سے تجاوز کرگئی ہو،اس کا باپ مجبور نہیں کرسکتا۔(محمد بن ابراہیم)
Flag Counter