Maktaba Wahhabi

359 - 670
" إِنَّ النَّاسَ إِذَا رَأَوْا الْمُنْكَرَ فَلَمْ يُغِّيِروه ، أَوْشَك أَنْ يَعُمَّهُمُ بِعِقَابِ منه " .[1] "جب لو گ برائی کو دیکھ کر اس سے روکنے کی کوشش نہ کریں تو قریب ہے کہ اللہ تعالیٰ ان سب پر اپنی طرف سے عذاب نازل کردے۔"واللہ اعلم(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ) نکاح کے آداب نکاح کے اعلان کی غرض سے عورتوں کے دف بجانے کا حکم: سوال:اعلان نکاح کی خاطر عورتوں کے دف بجانے کا کیا حکم ہے؟ جواب:عورتوں کا دف بجانا مستحب ہے تاکہ نکاح کا اعلان اور اس کی تشہیر ہوجائے مگر یہ صرف عورتوں میں ہونا چاہیے۔اس کے ساتھ موسیقی،آلات لہو اور گویوں کی آوازیں نہیں ہونی چاہییں۔اور اس مناسبت سے شعر پڑھنا بھی جائز ہے اور وہ اس طرح کہ عورتوں کی آواز مرد نہ سننے پائیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "فَصْلُ مَا بَيْنَ الْحَلَالِ و الْحَرَامِ الدُّفُّ وَالصَّوْتُ في النكاح " [2] "حلال اور حرام نکاح میں فرق کرنے والی چیز دف بجانا اور آواز ہے۔" قاضی شوکانی رحمۃ اللہ علیہ نے نیل الاوطار میں کہا: "اس حدیث میں اس بات کی دلیل ہے کہ نکاح کے موقع پر دف بجانا اور اس طرح کے کلام کو بلند آواز سے پڑھنا:"أَتَيْنَاكُمْ أَتَيْنَاكُمْ....."(ہم تمہارے پاس آئے ہیں،ہم تمہارےپاس آئے ہیں...)اور اس طرح کے اورکلام پڑھنا جائز ہے،نہ کہ وہ گیت جو شرور کو ابھارنے والے،حسن وفخر کے وصف پر مشتمل ہوتے ہیں ،کیونکہ اس طرح کے گیت نکاح کے موقع پر اور عام حالات میں بھی حرام ہیں۔"
Flag Counter