Maktaba Wahhabi

496 - 670
لہٰذا اے میرے بھائی! میں تم کو بار بارنصیحت کرتا ہوکہ تم شراب پینا چھوڑدواور پاکیزہ مشروبات کے ذریعے، جن کو اللہ نے حلال کیا ہے ان مشروبات سے مستغنی ہو جاؤ جن کواللہ نے حرام کہاہے۔شراب ام الخبائث یعنی ہر برائی کی جڑ اور ہر شر کی چابی ہے مگر اس کو چھوڑنا اس شخص کے لیے نہایت آسان ہے جس کو اللہ نے ہدایت دے دی، توفیق عطا کردی ،نیت اور ارادے میں سچا کر دیا اور جس نے اپنے رب تبارک وتعالیٰ سے مدد طلب کی۔ رہا تمہارا مسئلہ تو تمہارا اس شخص کے ساتھ زندگی گزارنا حرام اور ممنوع نہیں ہے کیونکہ شراب پینا اس کے کفر کو مستلزم نہیں ہے لیکن تم پر لازم ہے کہ اس کو کثرت سے نصیحت کرتی رہو۔ شاید کہ اللہ تعالیٰ اس کو نصیحت سے فائدہ پہنچائے۔ رہا تمہارا اس کو بستر پر الگ کردینا، اگر اس میں یہ مصلحت ہے کہ وہ باز آجائے اور شراب پینا چھوڑدے تو یہ جائز ہے اور اگر اس میں یہ مصلحت نہ ہو تو یہ جائز و حلال نہیں ہے کہ تم اس کو بستر سے الگ چھوڑدو، اس لیے کہ اس نے کوئی ایسا کام نہیں کیا ہے جو اس کو تم پر حرام کردے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) طلاق سنی اور طلاق بدعی کنواری لڑکی کو تین طلاقیں دینے کے بعد اس سے دوبارہ عقد کرنے کا حکم: سوال:ایک شخص نے ایک باکرہ لڑکی سے شادی کی، پھر اس کو تین طلاقیں دے دیں قبل اس کے کہ وہ اس سے دخول کرے۔ کیا وہ اب اس لڑکی سے عقد ثانی کر سکتا ہے یا نہیں؟ جواب:باکرہ کو تین طلاقیں دینا اکثر ائمہ کے نزدیک اس عورت کو تین طلاقیں دینے کی طرح ہے جس سے دخول کیا گیا ہو۔(ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ) حاملہ بیوی کو طلاق دینے کا حکم: سوال:کیا حاملہ بیوی کو طلاق دیناجائز ہے؟ جواب: حاملہ کو طلاق دینے میں کوئی حرج نہیں ہے،بلاشبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو،جب انھوں نے اپنی حائضہ بیوی کو طلاق دے دی،کہا:
Flag Counter