Maktaba Wahhabi

604 - 670
میں کافروں کی عزت کا اظہار ہوتو یہ حرام اور ناجائزہے ،اور اگر وہ گھٹیا اور رزیل مطالب پر مشتمل ہوں تو بھی ناجائز ہے ،لہذا لباس پہننے سے پہلے ان تحریروں کے بارے میں تحقیق کرنا ضروری ہوگا۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ ) حرام زیب و زینت ابروؤں،داڑھی اور مونچھوں کے بال اکھیڑنا : سوال:نمص سے کیا مراد ہے؟کیا عورت کے لیے داڑھی اور مونچھوں کے بالوں کو زائل کرنا جائز ہے، نیز پنڈلیوں اور ہاتھوں کے بھی ؟چونکہ بال عورت کے لیے اچھے نہیں سمجھے جاتے اور خاوند کی نفرت کا سبب بنتے ہیں ،لہٰذا اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:نمص سے مراد ابروؤں کے بال اتارنا ہے اور یہ ناجائز ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابرو کے بال اکھاڑنے والی اور جس کے اکھاڑے جائیں دونوں پر لعنت کی ہے، البتہ داڑھی ،مونچھ یا ہاتھوں اور پنڈلیوں سے ختم کرنے جائز ہیں۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) ابرو کے بال ہلکے کرنا : سوال:ابرو کے بال ہلکے کرنے کا کیا حکم ہے؟ جواب:اگر اکھاڑنے کے انداز میں ہو تو حرام ہے بلکہ کبیرہ گناہوں میں سے ہے کیونکہ یہ وہی نمص (اکھاڑنا) ہے جس کے کرنے والے پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے پھٹکارڈالی ہے اور اگر تخفیف چھوٹا کرنے یا مونڈنے کے انداز میں ہوتو اسے کچھ علمائے کرام نے مکروہ گردانا ہے، بعض نے منع کیا اور اسے نمص سے قراردیا ہے۔ دوسرا یہ کہ نمص محض اکھاڑنے سے خاص نہیں بلکہ بالوں کی ہراس تبدیلی کے لیے عام ہے جو کہ چہرے میں ہو ۔اور اللہ نے اس کے بارے میں اجازت نہیں دی لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ عورت کے لیے ایسا کرنا مناسب نہیں مگر یہ کہ ابروؤں پر بہت زیادہ بال ہوں جو آنکھ پر گر کر دیکھنے پر اثر انداز ہو سکتے ہوں تو ان تکلیف دہ (بالوں) کو دور کرنے میں کوئی حرج نہیں ہو گا۔(فضیلۃ الشیخ محمدبن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )
Flag Counter