Maktaba Wahhabi

620 - 670
زیر ناف میں مونڈنا ہے لیکن اگر اس صورت کے علاوہ کسی اور صورت سے بھی ختم کرلیے جائیں تو کوئی حرج نہیں۔(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ ) ہر فراغت حیض کے بعد زیر ناف بال مونڈنا: سوال:کیا ہرحیض سے فراغت کے بعد عورت کا ذمہ ہے کہ زیر ناف بال مونڈے؟ جواب:ویسے تو زیر ناف بال ختم کرنا(اکھاڑ کر یا پوڈر سے یامونڈ کر یا کاٹ کر) انھی فطری طریقوں میں سے ہے جن پر اسلام نے ابھارا ہے لیکن اسے ہرحیض سے فراغت کے بعد مقرر نہیں کیا۔امام احمد ،بخاری ،مسلم اور اصحاب سنن نے بیان کیا ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " خَمْسٌ مِنَ الْفِطْرَةِ: الْخِتَانُ، وَالِاسْتِحْدَادُ، وَنَتْفُ الْإِبْطِ، وَقَصُّ الشَّارِبِ، وَتَقْلِيمُ الْأَظْفَارِ "[1] "پانچ چیزیں فطری ہیں:لوہے(استرے) کا استعمال ،ختنہ کرنا،مونچھیں کاٹنا،بغل کے بال اکھاڑنا اور ناخن کاٹنا۔" حضرت انس رضی اللہ عنہ سے ثابت ہے ،کہتے ہیں: " وقت لنا في قص الشارب وتقليم الأظفار ونتف الإبط وحلق العانة أن لا نترك أكثر من أربعين ليلة"[2] "مونچھیں کاٹنے،ناخن کاٹنے،بغل کے بال اکھاڑنے اور زیر ناف بال مونڈنے میں ہمارے لیے وقت مقرر کیا گیا کہ ہم چالیس راتوں سے زیادہ نہ چھوڑیں۔"(اسے امام مسلم اور ابن ماجہ نے بیان کیا ہے۔)(سعودی فتویٰ کمیٹی) ناخن لمبے کرنے کا حکم ناخن لمبے کرنا اور ان پر نیل پالش لگانے کا حکم: سوال:ناخن لمبے کرنے اور ان پر نیل پالش لگانے کا کیا حکم ہے؟میں پہلے وضو کرلیتی
Flag Counter