Maktaba Wahhabi

664 - 670
فَإِن كَانَ مِن قَوْمٍ عَدُوٍّ لَّكُمْ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ ۖ وَإِن كَانَ مِن قَوْمٍ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهُم مِّيثَاقٌ فَدِيَةٌ مُّسَلَّمَةٌ إِلَىٰ أَهْلِهِ وَتَحْرِيرُ رَقَبَةٍ مُّؤْمِنَةٍ ۖ فَمَن لَّمْ يَجِدْ فَصِيَامُ شَهْرَيْنِ " (النساء:92) ’’ اور کسی مومن کا کبھی یہ کام نہیں کہ کسی مومن کو قتل کرے مگر غلطی سے اور جو شخص کسی مومن کو غلطی سے قتل کر دے تو ایک مومن گردن آزاد کرنا اور دیت دینا ہے، جو اس کے گھر والوں کے حوالے کی گئی ہو، مگر یہ کہ وہ صدقہ (کرتے ہوئے معاف) کردیں۔ پھر اگر وہ اس قوم میں سے ہو جو تمھاری دشمن ہے اور وہ مومن ہو تو ایک مومن گردن آزاد کرنا ہے، اور اگر اس قوم میں سے ہو کہ تمھارے درمیان اور ان کے درمیان کوئی عہدو پیمان ہو تو اس کے گھر والوں کے حوالے کی گئی دیت ادا کرنا اور ایک مومن گردن آزاد کرنا ہے، پھر جو نہ پائے تو پے در پے دو ماہ کے روزے رکھنا ہے۔‘‘ اکثر بازاروں میں جانا خاوند کی اجازت کے بغیرعورت کے بازار جانے کا حکم: سوال:عورت کا اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر بازار جانے کا کیا حکم ہے؟ جواب:جب عورت اپنے خاوند کے گھر سے نکلنا چاہتی ہے تو اسے وہ وجہ بتائے جس کے لیے وہ وہاں جانا چاہتی ہے اور وہ اسے جانے کی اجازت بھی دے جس میں اس پر کسی قسم کا بگاڑ وفساد مرتب نہ ہوتا ہو کیونکہ وہ اپنی بیوی کی مصلحتوں کو زیادہ جانتا ہے۔اللہ تعالیٰ کے عمومی فرمان کی وجہ سے: " وَبُعُولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِي ذَٰلِكَ إِنْ أَرَادُوا إِصْلَاحًا ۚ وَلَهُنَّ مِثْلُ الَّذِي عَلَيْهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ ۚ وَلِلرِّجَالِ عَلَيْهِنَّ دَرَجَةٌ ۗ وَاللّٰـهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ"(البقرہ:228) "اور ان کے خاوند اس مدت میں انھیں واپس لینے کے زیادہ حق دار ہیں اگر
Flag Counter