Maktaba Wahhabi

147 - 611
کیونکہ بہت سے مذہب کے لوگوں نے اپنے گھروں میں تصویریں سجائی ہوئی ہیں، جن کی وہ صبح اٹھ کر عبادت کرتے ہیں جیسا کہ سکھوں نے اپنے گھروں میں گور و نانک کی تصویر رکھی ہے، صبح اٹھ کر وہ اس کے سامنے ہاتھ جوڑ کر اس کی عبادت کرتے اور اس پر پھو لوں کا ہار ڈالتے اور اگر بتی جلاتے ہیں۔ اسی طرح ہندؤوں نے بھی اپنے گھروں میں مورتیاں بنائی ہوئی ہیں جن کی وہ صبح اٹھ کر عبادت کرتے ہیں، اب آپ ایک کلمہ گو کودیکھیں جو لا الہ الا اﷲ کا اقرار کرنے اور اپنے آپ کو مسلمان کہلوانے و الا ہے، اس کی عبادت کا طریقہ بھی آپ دیکھ لیں، اس مسلمان نے بھی اپنے پیر کی تصویر کو اپنے گھر میں سجایا ہواہے اور یہ مسلمان روزانہ اٹھ کر اپنے پیر کی تصویر کے سامنے اگر بتیاں جلاتا ہے، اس پر پھولوں کا ہار ڈالتا ہے، اس کے سا منے ہاتھ باندھ کر کھڑا ہوتا ہے۔ ا ب آپ خود فیصلہ کیجیے اور بتائیے کہ کیا فرق ہے سکھوں کے کفر اور شرک میں اور اس مسلمان کی بدعقیدگی میں؟! صحیح بخاری کی حدیث میں نبی اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ ’’رحمت کے فرشتے اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس گھر میں تصویر یا کتا ہو۔‘‘[1] اب آپ غور کریں کہ ہم نے کن کن لوگوں کی تصویریں تبرک کے طور پر اپنے گھروں میں سجائی ہوئی ہیں؟ کیا یہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی کھلے عام نافرمانی نہیں ہے؟ یہ وہ کفر اور شرک تھا جو مکے کے مشرکین کے حوالے سے اور کچھ اقوامِ سابقہ، یہودیوں اور عیسایوں کے تعلق سے میں نے آپ کے سامنے بیان کیا ہے۔ کیا مسلمان بھی شرک کرتے ہیں؟ اب آپ یہ جا ننا چاہیں گے کہ کیا مسلمان بھی شرک کرتے ہیں؟ کیو نکہ بہت سارے لوگ کہتے ہیں کہ مسلمان شرک نہیں کرتے تو دیکھتے ہیں کہ ان کے متعلق اللہ کا قرآن کیا کہتا ہے؟ سورت یوسف (آیت: ۱۰۶) میں اللہ تعالیٰ نے ان کے متعلق یوں ارشاد فرمایا ہے: {وَ مَا یُؤْمِنُ اَکْثَرُھُمْ بِاللّٰہِ اِلَّا وَ ھُمْ مُّشْرِکُوْنَ} ’’ان میں سے اکثر لوگ باوجود اللہ پر ایمان رکھنے کے بھی مشرک ہی ہیں۔‘‘ یہ وہ حقیقت ہے جسے قرآن نے بڑی وضاحت کے ساتھ متعدد جگہ بیان فرمایا ہے کہ مشرکین یہ تو مانتے ہیں کہ آسمان و زمین کا خالق، مالک، رازق اور مدبر صرف اللہ تعالیٰ ہی ہے لیکن
Flag Counter