Maktaba Wahhabi

203 - 611
شرک کا انجام حمد و ثنا اور خطبہ مسنونہ کے بعد: سرورِکائنات صلی اللہ علیہ وسلم سے مخاطب ہو کر اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: { وَلَقَدْ اُوْحِیَ اِِلَیْکَ وَاِِلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکَ لَئِنْ اَشْرَکْتَ لَیَحْبَطَنَّ عَمَلُکَ وَلَتَکُوْنَنَّ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ} [الزمر: ۶۵] ’’(اے نبی!) آپ کی اور آپ سے پہلے گزرے ہوئے تمام انبیا کی طرف یہ وحی بھیجی جا چکی ہے کہ اگر تم نے شرک کیا تو تمھارا عمل ضائع ہو جائے گا اور تم خسارے میں رہوگے۔‘‘ شرک کی تعریف: اللہ تعالیٰ کی ربوبیت و الوہیت اور اسما و صفات میں کسی دوسرے کو شریک ٹھہرانا شرک کہلاتا ہے۔ اللہ کے ساتھ کسی دوسرے کو پکارنا، یا وہ عبادتیں جو صرف اللہ کے لیے خاص ہیں، انھیں کسی دوسرے کے لیے ادا کرنا، یا اللہ کے لیے ادا کرنے میں کسی دوسرے کو شریک کرلینا، جیسے نذر و نیاز، خوف و امید اور محبت و تعظیم وغیرہ یہ سب شرک ہے۔ شرک ۔۔۔ قرآن کریم کی روشنی میں: شرک، اللہ کے اسما و صفات میں ہویا اس کی ربوبیت میں، چاہے شرک اس کی عبادات میںسے کسی عبادت میں ہو، ہر شکل میں یہ انتہائی ہلاکت انگیز، بلا خیز اور ایمان لیوا گناہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سورت انعام (آیت: ۸۸) میں اللہ تعالیٰ نے اٹھارہ پیغمبروں کو نام بہ نام ذکر کرنے کے بعد فرمایا ہے: {وَ لَوْ اَشْرَکُوْا لَحَبِطَ عَنْھُمْ مَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ}
Flag Counter