Maktaba Wahhabi

210 - 611
سپرد کر، اللہ تعالیٰ کے سوا کسی پر بھروسا نہ کر اور ہر حاجت اسی سے طلب کر۔ اللہ کی توحیدِ ذات و صفات میں پختہ کار رہ، کیونکہ توحیدِ باری تعالی پر سب کا اجماع و اتفاق ہے۔‘‘[1] شرک کے نقصانات شرک ایک عظیم جرم کیوں ہے؟ بعض لوگ توحید کا بیان سن کر یہ تبصرہ کرتے ہیں کہ دنیا میں گناہوں کی بہت ساری قسمیں ہیں۔ آج امتِ مسلمہ برائیوں کے دلدل میں گرفتار ہے، شراب نوشی، قتل و خوں ریزی، زنا کاری، اغوا، سود اور رشوت جیسے بڑے گناہ عام ہیں، اس کے باوجود صرف توحید ہی کا بیان کیوں کیا جاتا ہے؟ کیا دوسرے گناہوں کو مٹانا ضروری نہیں ہے؟ ایسے تمام لوگوں کی خدمت میں قرآن و سنت کی روشنی میں اس اشکال اور شبہہ کا جواب پیش کیا جارہا ہے، تاکہ وہ خوب اچھی طرح یہ جان سکیں کہ دعوت میں توحید ہی کو اولیت کیوں حاصل ہے اور شرک سب سے بڑا گناہ کیوں ہے؟ جواب: ذیل میں ہم شرک کے چند نقصانات کا ذکر کررہے ہیں، جن سے اس گناہ کی ہولناکی واضح ہوجاتی ہے اور اس شبہے کا ازالہ بھی خوب اچھی طرح ہوجاتا ہے۔ 1. شرک ایک ایسا گھناؤنا جرم ہے جس میں صفات و خصائصِ باری تعالیٰ میں مخلوق کو خالق کے مشابہ قرار دیا جاتا ہے اور مخلوق کو خالق کے ساتھ شریک کرنے میں مخلوق کو خالق کے برابر کیا جاتا ہے، حالانکہ مخلوق ہر لحاظ سے خالق کی محتاج ہے، نہ کہ اس کے برابر، اسی وجہ سے شرک سب سے بڑاظلم ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: {اِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْمٌ عَظِیْمٌ} [لقمان: ۱۳] ’’شرک بہت بڑا ظلم ہے۔‘‘ کسی چیز کو اس کے مقام سے ہٹاکر دوسری غیر مناسب جگہ رکھنا ظلم کہلاتا ہے، اس لیے کہ عبادت کے لائق صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے، اب اگر کوئی شخص یہ عبادت کسی مخلوق کے لیے کرے تو یہ بھی ظلم ہے۔
Flag Counter