Maktaba Wahhabi

256 - 611
{ فَمَنِ اتَّبَعَ ھُدَایَ فَلَا یَضِلُّ وَ لَا یَشْقٰی} ’’پس جو شخص میری ہدایت کی پیروی کرے گا نہ وہ گمراہ ہوگا اورنہ بدبختی ہی میں مبتلا ہوگا۔‘‘ قرآنِ کریم سے فیض یاب ہونے والے: قرآنِ کریم گذشتہ چودہ صدیوں سے پوری دنیا کے انسانوں کو مسلسل نورِ ہدایت سے منور کر رہا ہے۔ جس طرح یہ پہلوں کے لیے ہدایت تھا، اسی طرح پچھلوں کے لیے بھی ہدایت ہے۔ قرآن مجید کے فیوض و برکات حاصل کرنے والوں کی چند مثالیں درج ذیل ہیں: 1. ڈاکٹر عبد الرحمن پار کر: امریکی ریاست واشنگٹن کے ایک عیسائی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ ایک روز اپنے والد سے اللہ تعالیٰ کے بارے میں سوال کیا تو والد نے کہا: ’’میں اللہ تعالیٰ کے بارے میں کیا بتا سکتا ہوں؟ میری اس سے کبھی ملاقات نہیں ہوئی اور مجھے زندگی میں اس کی ضرورت بھی کیا ہے، جبکہ ہر آسایش میسر ہے؟‘‘ لمحہ بھر کے لیے قرآن مجید کی ان آیات کریمہ پر غور فرمائیں: { کَلَّا ٓاِِنَّ الْاِِنْسَانَ لَیَطْغٰی . اَنْ رَّاٰہُ اسْتَغْنٰی} [العلق: ۶، ۷] ’’ہرگز نہیں! انسان سرکشی اختیار کرتا ہے، جب وہ اپنے آپ کو بے نیاز دیکھتا ہے۔‘‘ ڈاکٹر پارکر کہتے ہیں: ’’اپنے والد کا یہ جواب سن کر میں نے یہودیت، عیسائیت اور ہندو مت کی مقدس کتب کا مطالعہ شروع کر دیا۔ ان میں سوائے تضادات اور اختلافات کے کچھ نہ پایا ۔ اسلام کے بار ے میں تاثر یہ تھا کہ یہ وحشیوں، پاگلوں اور جنونیوں کا مذہب ہے، لہٰذا قرآن کے مطالعہ کا سوال ہی پیدا نہیں ہو تا تھا۔ ۱۹۵۱ء میں مجھے ہندوستان جانے کا اتفاق ہوا، جہاں میری ملاقات ایک مسلم نوجوان سے ہوئی جو مجھے اپنے گھر لے گیا، اس نوجوان کے والد نے میرا پرتپاک خیر مقدم کیا۔ ان کی باتوں میں مجھے خلوص، صداقت اور محبت محسوس ہوئی۔ نہایت سادہ اور صاف الفاظ میں انھوں نے مجھے اسلام کے متعلق کچھ
Flag Counter