Maktaba Wahhabi

260 - 611
کریں اور کس سے مانگیں؟ دورانِ تعلیم سمیہ کی ایک مسلمان لڑکے سے دوستی ہوئی۔ سمیہ نے اپنے دوست سے اس پریشانی کا اظہار کیا تو اس نے سمیہ کو مطالعے کے لیے قرآنِ مجید فراہم کر دیا۔ سمیہ کہتی ہیں: ’’قرآن مجید کے مطالعے نے میری زندگی بدل کر رکھ دی، اسے پڑھ کر مجھے یقین ہو گیا کہ یہ واقعی اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے، اس میں اللہ تعالیٰ کی مہربانیوں اور انعامات کا ذکر تھا۔ اس میں لکھا تھا کہ اللہ تعالیٰ اتنا مہربان ہے کہ وہ شرک کے سوا تمام گناہ معاف کر دے گا۔ میں قرآن پڑھتے ہوئے بے اختیار رونے لگی۔ میری روح کی گہرائیوں میں چھپا ہوا کرب اور درد باہر آنے لگا، مجھے اپنی حماقتوں، نادانیوں اور غفلتوں پر رونا آیا اور سچ کو پالینے پر مسرت بھی ہوئی۔ قرآن مجید کی سائنسی توجیحا ت پڑھ پڑھ کر میں حیران ہوئی۔ قرآن مجید نے سائنس کے ہر شعبے کے بنیادی اصولوں کی نشاندہی آج سے چودہ سو سال قبل کر دی تھی، جبکہ اُس وقت ان اصولوں کا کوئی تصور ہی نہیں تھا، تب مجھے یقینِ کامل ہوگیا کہ قرآن اللہ تعالیٰ ہی کی نازل کردہ کتاب ہے اور میں نے قبولِ اسلام کا فیصلہ کر لیا۔ درود و سلامتی ہو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر کہ ان کی زندگی سارے مسلمانوں کے لیے اسوہ حسنہ ہے۔‘‘ 5. محترمہ مریم: امریکہ میں پیدا ہوئیں۔ یو نیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ دورانِ تعلیم چند مسلمان طالبات سے ان کی دوستی ہوگئی۔ محترمہ مریم اپنے ایمان لانے کا واقعہ یوں بیان کرتی ہیں کہ میں ایک روز اپنی مسلمان سہیلی کو ملنے اس کے گھر گئی اور ساتھ مٹھائی کا تحفہ بھی لے گئی، مگر اس نے مٹھائی کو ہاتھ تک نہ لگایا ۔ وہ روزے سے تھی۔ میں نے وہ دن اس کے ساتھ بڑے تعجب سے گزارا کہ مسلمان کس طرح بھوک اور پیاس برداشت کرتے ہیں اور پھر معمولات کے کام بھی کرتے ہیں۔ ایک روز میری سہیلی نے مجھے افطار پر مدعو کر لیا، حالانکہ میں روز ے سے نہیں تھی۔ میرے لیے اسلام کو جاننے کا یہ اچھا موقع تھا۔ میں نے ان کے مزاج و اطوار کو قریب سے دیکھا۔ روزہ رکھنے کا سبب بھی معلوم کیا۔ افطار کے بعد وہ سارے لوگ نماز کے لیے کھڑے ہوگئے۔ امام صاحب نے جب قرآن مجید کی تلاوت شروع کی تو اسے سنتے ہی میرے دل پر ایک عجیب قسم کی کیفیت طاری ہوگئی۔ مجھے بعد میں
Flag Counter