Maktaba Wahhabi

280 - 611
بسم اللہ کے فضائل و برکات کے متعلق حضرت وحشی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم کھانا کھاتے ہیں لیکن سیر نہیں ہوتے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’شاید تم لوگ الگ الگ کھانا کھاتے ہو؟‘‘ انھوں نے عرض کی: ہاں، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’کھا نا اکٹھے کھایا کرو اور اس پر اللہ کا نام لیا کرو، اللہ تعالیٰ تمھارے کھا نے میں بر کت ڈال دے گا۔‘‘[1] جس کھانے سے قبل بسم اللہ نہ پڑھی جائے اس کھانے میں شیطان بھی شریک ہو جاتا ہے اور برکت اٹھالی جاتی ہے اور جس چیز پر ’’بسم اللہ‘‘ پڑھ لی جائے، شیطان اسے ہاتھ نہیں لگا سکتا، جیسے سورۃ الرحمن (آیت: ۷۸) میں فرمانِ الٰہی ہے: { تَبٰرَکَ اسْمُ رَبِّکَ ذِیْ الْجَلٰلِ وَالْاِِکْرَامِ} ’’(اے پیغمبر!) تیرے مالک کا نام بڑی برکت کاہے جو عزت اور بزرگی والا ہے۔‘‘ بسم اللہ پڑھنے سے انسان شیطان کے حملے سے محفوظ ہو جاتا ہے۔ ایک صحابی سے رو ایت ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے سواری پر بیٹھا ہوا تھا، اچانک میں گرا اور ٹھوکر کھائی تو میں نے کہا: ’’ہلاک ہو شیطان!‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ایسے نہ کہو کہ شیطان ہلاک ہو، اس سے شیطان کی تعظیم ہوگی اور وہ اکڑ کر گھر کے برابر ہو جائے گا اور وہ سمجھے گا کہ میرے پاس اسے گرانے کی طاقت ہے۔ اگر بسم اللہ پڑھو گے تو اس سے شیطان حقیر اور ذلیل ہو گا حتیٰ کہ مکھی کے برابر ہو جائے گا۔‘‘[2] 2. سورت فاتحہ کی فضیلت: سورت فاتحہ قرآن کریم کی سب سے پہلی سورت ہے، جس کی احادیث میں بڑی فضیلت آئی ہے۔ فاتحہ کے معنی آغاز و ابتدا کے ہیں، اس لیے اسے ’’اَلْفَاتِحَۃ‘‘ یعنی فاتحہ الکتاب کہا جاتا ہے۔ اس کے اور بھی متعدد نام احادیث سے ثابت ہیں، مثلاً: 1.ام القرآن 2.سبع مثانی (جو نماز میں بار بار پڑھی جاتی ہے) 3.قرآنِ عظیم
Flag Counter