Maktaba Wahhabi

290 - 611
سورت ملک کی روزانہ تلاوت عذابِ قبر سے محفوظ رکھتی ہے اور قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کے لیے اللہ کے ہاں سفارش کرے گی۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قرآن مجید میں تیس آیات کی ایک سورت ہے وہ (اس کے پڑھنے والے کے لیے) سفارش کرے گی حتیٰ کہ اسے بخش دیا جائے گا اور یہ سورت ملک ہی ہے۔‘‘ لہٰذا ہمیں سورت ملک خود بھی پڑھنی چاہیے اور اپنے بچوں کو بھی پڑھنے کی تلقین کرنی چاہیے۔ 8. سورۃ الاعلیٰ کی فضیلت: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ عیدین اور نماز ِجمعہ کی پہلی رکعت میں سورۃ الاعلی اور دوسری رکعت میں سورۃ الغاشیہ کی تلاوت فرمایا کرتے تھے ۔نمازِ وتر کی پہلی رکعت میں بھی سورۃ الاعلی اور دوسری رکعت میں سورۃ الکافرون اور تیسری میں سورۃ الاخلاص پڑھنا مسنون ہے۔[1] 9. سورت واقعہ اور سورت مرسلات کی فضیلت: اسی طرح سورت واقعہ اور المرسلات کی بہت فضیلت ہے۔ ان سورتوں میں بیان کیے گئے قیامت کے ہولناک واقعات آخرت کی فکر پیدا کرتے ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کی: ’’یا رسول اللہ! آپ تو بوڑھے ہوگئے ہیں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مجھے سورت واقعہ، سورت مرسلات، سورۃ النبا اور سورۃ التکویر نے بوڑھا کر دیا ہے۔‘‘[2] 10. سورۃ النبا اور سورت تکویر کی فضیلت: سورۃ النبا کی تلاوت سے آخرت کی یاد تازہ ہوتی ہے۔ اسی طرح سورۃ التکویر کی تلاوت کرنے والا کھلی آنکھوں سے قیامت کے منا ظر دیکھتا ہے۔[3] (یہ ترمذی کی حدیث ہے)۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’جو شخص اپنی آنکھوں سے قیامت کا منظر دیکھنا پسند کرتا ہے، اسے سورۃ التکویر، سورۃ الانفطار اور سورۃ الانشقاق کی تلاوت کر نی چاہیے۔‘‘[4]
Flag Counter