Maktaba Wahhabi

291 - 611
11. سورۃ الکافرون کی فضیلت: حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سورۃ الاخلاص ایک تہائی قرآن کے برابر ہے اور سورۃ الکافرون ایک چوتھائی قرآنِ کریم کے برابر ہے۔‘‘[1] سورت کافرون کی تلاوت کرنے سے یقینا ایک چوتھائی قرآنِ مجید کی تلاوت کاثواب مل جاتا ہے یا سورت اخلاص کی تلاوت کرنے سے ایک تہائی قرآن کی تلاوت کا ثواب مل جاتا ہے، لیکن قرآن مجید کی باقاعدہ تلاوت سے قاری کو جو فوائد حاصل ہوتے ہیں، مثلاً ایمان میںاضافہ ہونا، تقویٰ اور نیکی میں اضافہ ہونا، اللہ کا ڈر پیدا ہونا، جنت کی طلب اور جہنم سے پناہ کی فکر کرنا، مسائل اور احکام سے آگاہ ہونا، ان تمام فوائد سے سورت اخلاص اور سورۃ الکافرون کا قاری محروم رہتا ہے۔ اجر و ثواب کے اعتبار سے، اگرچہ برابر ہے، باقی امور کے اعتبار سے نہیں۔ واللّٰہ اعلم بالصواب سورۃ الکافرون، مومن کو شرک سے بری کرنے والی سورت ہے، چنانچہ حضرت فروہ بن نوفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کی: ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھے کوئی چیز بتائیے جو میں سوتے وقت پڑھوں۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: {قُلْ ٰٓیاََیُّھَا الْکٰفِرُوْنَ} پڑھو، یہ شرک سے بری کرنے والی سورت ہے۔[2] سورۃ الکافرون اور معوذتین پڑھ کر دم کرنا زہریلے جانور کے کاٹے کا بہترین علاج ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ نماز کے دوران نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بچھو نے کاٹ لیا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ’’اللہ لعنت کرے بچھو پر، یہ نمازی کو چھوڑتا ہے نہ غیر نمازی کو۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی اور نمک منگوایا اور (دونوں کو ملا کر کاٹنے کی جگہ پر) ملا اور ساتھ سورۃ الکافرون اور معوذتین پڑ ھ کر دم کیا۔[3] لہٰذا اسی سنت پر تمام مسلمانوں کو بھی عمل کرنا چاہیے۔
Flag Counter