Maktaba Wahhabi

293 - 611
15. بعض قرآنی آیات و کلمات کے فضائل: قرآنِ کریم کی مکمل سورتوں کی طرح بعض قرآنی آیات کی فضیلت بھی ہے، جیسے: { وَ اِلٰھُکُمْ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ} [البقرۃ: ۱۶۳] اسے پڑ ھ کر جو دعا مانگی جائے گی وہ قبول ہو تی ہے۔ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے: ’’اسمِ اعظم کے واسطے سے جو دعا مانگی جائے گی، وہ اللہ تعالیٰ قبول فرماتے ہیں۔‘‘[1] اسی طرح سورۃ البقرہ کی دعا: { رَبَّنَآ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّ قِنَا عَذَابَ النَّارِ} [البقرۃ: ۲۰۱] والی دعا کثرت سے مانگنے سے دنیا اور آخرت کی بھلائیاں حاصل ہوتی ہیں۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اکثر دعا یہی ہوتی تھی: ’’یااللہ! ہمیں دنیا میں بھلائی عطا فرما اور آخرت میں بھی بھلائی عطا فرما اور ہمیں آگ سے بچالے۔‘‘ (یہ بخاری اور مسلم کی حدیث ہے) اسی طرح بعض کلمات کو بہت فضیلت حاصل ہے، مثلاً ’’لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ‘‘ کہنے کی فضیلت کے بارے میںحضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص اس حال میں مرے کہ اسے ’’لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ‘‘ کا علم (یقین) ہو تو وہ جنت میں جائے گا۔‘‘[2] ’’لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ‘‘ کا اقرار قیامت کے روز شفاعت کا باعث ہوگا۔[3] ’’لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ‘‘ کاکثرت سے وظیفہ اللہ تعالیٰ سے قربت کا ذریعہ ہے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب بندہ سچے دل سے ’’لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ‘‘ کہتا ہے تو اس کے لیے آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں، یہاں تک کہ وہ عرش تک پہنچ جاتا ہے، بشر طیکہ ’’لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ‘‘
Flag Counter