Maktaba Wahhabi

295 - 611
(نیکی کر کے) آزاد کرالیتا ہے (یاگناہ کر کے) ہلاک کر لیتا ہے۔‘‘[1] اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کے لیے سب سے بہتر کلمہ ’’اَلْحَمْدُ لِلّٰہ‘‘ ہے ۔ یہ کلمہ ایک مرتبہ کہنے سے جنت میں ایک درخت بھی لگتا ہے۔ 17. ’’ذُو الْجَلَالِ وَ الْاِکْرَامِ‘‘ کہنے کی فضیلت: دعا مانگنے سے پہلے ’’ذُو الْجَلَالِ وَ الْاِکْرَامِ‘‘ کا کہنا قبولیتِ دعا کا باعث ہے، چنانچہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’(دعا کرتے ہوئے) ’’یَا ذَا الْجَلَالِ وَ اْلِاکْرَامِ‘‘ کے الفاظ لازم پکڑو۔‘‘[2] 18. ’’حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ‘‘ کہنے کی فضیلت: شدید رنج وغم اور مصیبت میں یہ کلمات کہنے سے اللہ تعالیٰ رنج و غم دور کر دیتے ہیں، چنانچہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو جب آگ میں ڈالاگیا تو اس وقت انھوں نے {حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْلُ} کہا اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس وقت کہا جب (بعض) لوگوں نے اہلِ ایمان سے کہا: ’’بے شک لوگوں نے تمھارے خلاف ایک بہت بڑا لشکر جمع کیا ہے، لہٰذا ان سے ڈرو۔‘‘ یہ سن کر ان کا ایمان اور بھی بڑھ گہا اور انھیں نے جواب دیا: { حَسْبُنَا اللّٰہُ وَ نِعْمَ الْوَکِیْلُ} [آل عمران: ۱۷۳] ’’اللہ ہم کو بس کرتا ہے وہ اچھا کام بنانے والا ہے۔‘‘[3] اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام علیہم السلام کے ساتھ میدانِ بدر میں تشریف لے گئے۔ ابو سفیان کو سامنا کرنے کی ہمت نہ ہوئی اور وہ اپنے دو ہزار کے لشکر کے ساتھ راستے ہی سے ہی واپس پلٹ گیا۔ غرض قرآنِ کریم کے بے شمار فضائل ہیں اور ہر مسلمان پر فرض ہے کہ ان کو جانے اور ان کا علم حاصل کرے۔ قرآن مجید کا علم حاصل کرنے کے بعد اسے ترک کرنے یا اس پر عمل نہ کرنے
Flag Counter