Maktaba Wahhabi

401 - 611
9. جرابوں پر مسح اور احادیثِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم : چمڑے کے موزوں کی طرح ہی اون، فوم، کاٹن یا نائیلون کی جرابوں پر مسح کرنا بھی جائز ہے، جس کا ثبوت سنن ابو داود، ترمذی اور ابنِ ماجہ میں صحیح سند سے مروی حدیث میں موجود ہے۔ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا اور اپنی جرابوں اور جوتوں پر مسح کیا۔‘‘[1] 10. مسح کی شرط: موزوں یا جرابوں پر مسح صرف اُس صورت میں جائز ہے کہ جب انھیں با وضو ہونے کی حالت میں پہنا گیا ہو، کیونکہ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک سفر کے دوران میں مَیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو فرمانے لگے تو میں برتن سے پانی ڈال رہا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب چہرہ اقدس اور بازؤں کو دھولیا اور سرِ اقدس کا مسح کر لیا تو میں جھکا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے موزے اتاروں، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’انھیں رہنے دو، کیونکہ میں نے طہارت کی حالت میں پہنے تھے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر مسح کر لیا۔‘‘[2] 11. مقامِ مسح: موزوں یا جرابوں پر مسح بظاہر تو پاؤں کی نچلی جانب چاہیے تھا مگر مسنون یہ ہے کہ پاؤں کے تلوؤں کے بجائے ان کے اوپر والے حصے پر مسح کرلیا جائے، کیونکہ سنن ابو داود و دارقطنی اور مسند احمد میں حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اُنھوں نے فرمایا: ’’اگر دین کا تعلق و بنیاد عقل وقیاس پر ہوتی تو موزوں کے نیچے مسح کرنا ان کے اُوپر مسح کرنے سے اولیٰ تھا، لیکن میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم موزوں کے اُوپر مسح کیا کرتے تھے۔‘‘
Flag Counter