Maktaba Wahhabi

424 - 611
نماز میں مردوں کے لیے کپڑے کا حکم: نماز کے لیے طہارت اور وضو کی طرح ستر کابھی خیال رکھنا ضروری ہے۔ نماز کا آغاز کرنے سے قبل ’’ستر پوشی‘‘ بھی واجب ہے۔ نماز کے شایانِ شان لباس پہنا ہو، جو مقاماتِ ستر کی دونوں اقسام یعنی مغلظ و مخفف دونوں کا ساتر ہو اور موٹا بھی۔ تنگ و چست نہ ہو کہ اعضاے جسم کی چغلی کھائے، ایسا لباس اُس دربارِ عالیہ کی حاضری کے لائق نہیں ہوسکتا۔ البتہ مرد کے لیے صرف ایک کپڑے میں بھی نماز پڑھنی جائز ہے، بشرطیکہ کندھے سے لے کر ران تک مردوں کے جسم کو ڈھانپے ہوئے ہو، کیونکہ ناف سے لے کر ران تک شرمگاہ ہے جس کا پردہ کرنا ضروری ہے۔[1] اس کے علاوہ اگر کسی نے شلوار، پاجامہ یا تہمد باندھا ہوا ہے تو وہ ٹخنوں سے نیچے نہیں ہونا چاہیے، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تہمد کا وہ حصہ جو ٹخنوں سے نیچے ہوگا، جہنم میں جائے گا۔‘‘[2] نماز میں عورت کے لیے ضروری کپڑوں کا حکم: سر پر چادر یا موٹا دوپٹا لیے بغیر عورت کی نماز نہیں ہوتی۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’بالغ عورت کی نماز چادر (یا موٹے دوپٹا) کے بغیر نہیں ہوتی۔‘‘[3] دورانِ نماز عورت کا سارا جسم ہی ستر ہے سوائے چہرہ اور ہاتھوں کے، اس کے علاوہ سر سے لے کر پاؤں تک سارے اعضا ڈھکے رہنے چاہییں۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کیا عورت تہمد کے بغیر صرف لمبے کرتے اور دوپٹے میں نماز پڑھ سکتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( إِذَا کَانَ الدِّرْعُ سَابِغاً یُغَطِّي ظُہُور قَدَمَیْہَا )) [4]
Flag Counter