Maktaba Wahhabi

427 - 611
مسنون طریقہ نماز حمد و ثنا اور خطبہ مسنونہ کے بعد: سورۃ الاحزاب (آیت: ۲۱) میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: { لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنْ کَانَ یَرْجُوا اللّٰہَ وَ الْیَوْمَ الْاٰخِرَ وَ ذَکَرَ اللّٰہَ کَثِیْرًا} ’’(مسلمانو) تم کو اللہ تعالیٰ کے رسول کی پیروی کرنا تھی جو لوگوں کے لیے اچھی ہے جو اللہ تعالیٰ اور پچھلے دن (قیامت) سے ڈرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی بہت یاد کرتے ہیں۔‘‘ نیز نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کا بھی ارشاد ہے: (( صَلُّوْا کَمَا رَأَیْتُمُوْنِيْ أُصَلِّيْ )) [1] ’’اسی طرح نماز پڑھو، جس طرح تم نے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔‘‘ چونکہ ہر قسم کی عبادت کے لیے نیت کا ہونا ضروری ہے اور نماز فرض ہو یا نفل عبادت ہے اس لیے اس کی نیت دل ہی میں کرے اور زبان سے الفاظ ادا کرنے والے بسم اللہ کے ہوں اور یہ ہی صحیح اور افضل عمل ہے۔ تکبیرہ اولیٰ(تحریمہ) کے وقت رفع یدین: جب آپ کسی نماز کے لیے کھڑے ہوں تو سب سے پہلے آپ قبلہ رو کھڑے ہو جائیں اور اپنی نظروں کو سجدے والی جگہ پر رکھیں، پھر رفع یدین کرتے ہوئے یعنی دونوں ہاتھوں کو کندھوں یا کانوں تک اٹھاتے ہوئے تکبیرِ تحریمہ یعنی ’’اَللّٰہُ اَکبَرُ‘‘ کہیں، جسے رفع الیدین کرنا کہا جاتا ہے۔ یہ پہلی مرتبہ والا رفع الیدین متفق علیہ ہے اور تمام معروف مذاہب میں سے کسی کا بھی اس میں کوئی اختلاف نہیںہے، اس رفع الیدین کا ذکر بھی کثرت سے احادیث میں آیا ہے۔ مثلاً: حضرت ابو حمید الساعدی رضی اللہ عنہ
Flag Counter