Maktaba Wahhabi

440 - 611
سجود کے اَذکار و تسبیحات: سجدے میں کم از کم تین مرتبہ ’’سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی‘‘ کہیں یا پھر یہ دعا پڑھیں: (( سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ رَبَّنَا وَ بِحَمْدِکَ، اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِيْ )) یہ تسبیحات طاق یعنی تین، پانچ، سات، نو (۹) مرتبہ پڑھنے میں زیادہ اجر ہے۔ سجدے میں کمر سیدھی کرنا: سنن ابنِ ماجہ، صحیح ابنِ خزیمہ اور ابنِ حبان میں حضرت علی بن شیبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مسلمانو! اُس کی کوئی نماز نہیں جو رکوع یا سجدوں میں اپنی کمر کو صحیح طرح سے سیدھا نہ کرے۔‘‘[1] دو سجدوں کے درمیان بیٹھنا: جب نمازی(پہلے) سجدے کے اذکار و تسبیحات سے فارغ ہو جائے تو اللہ اکبر کہتے ہوئے سجدے سے اپنا سر اٹھائے اور پورے اطمینان سے بیٹھ جائے۔ اسے ’’جلسہ بین السجدتین‘‘ کہا جاتا ہے۔ دو سجدوں کے درمیان زیادہ وقفہ نہ بھی ہو تو کم از کم اتنا تو ضرور ہونا چاہیے جس میں جسم کے تمام جوڑ ایک مرتبہ اپنی اپنی جگہ پر رُک جائیں اور نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت متعدد مسنون دعائوں میں سے کوئی ایک دُعا کی جا سکے۔ سجدوں کے درمیان دُعائیں: ان دعائوں میں سے ایک سنن ابو داود، ترمذی، ابنِ ماجہ، بیہقی اور مستدرک حاکم میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث میں ہے، وہ فرماتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم دو سجدوں کے درمیان یہ دعا کیا کرتے تھے: (( اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاہْدِنِیْ وَعَافِنِیْ وَارْزُقْنِیْ )) ’’اے اللہ! میری مغفرت فرما، مجھ پر رحم کر، مجھے ہدایت و عافیت دے اور مجھے رزق سے نواز۔‘‘ دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھنے کو ’’جلسہ‘‘ کہتے ہیں۔ دوسرے سجدے کے بعد بھی نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم
Flag Counter