Maktaba Wahhabi

441 - 611
تھوڑی دیر سیدھے بیٹھتے جسے ’’جلسۂ استراحت‘‘کہا جاتا ہے اور پھر قیام کے لیے کھڑے ہوتے۔[1] اسی طرح آپ اپنی دوسری رکعت کو مکمل کریں۔ اگر نمازی دو رکعت والی نماز پڑھ رہا ہے تو پھر تشہد کے لیے بیٹھ جائے۔ پہلے تشہد میں دایاں پاؤں کھڑا رکھنا اور بائیں پاؤں پر بیٹھنا مسنون ہے۔ حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب التحیات میں بیٹھتے تو دایاں ہاتھ دائیں گھٹنے پر اور بایاں ہاتھ بائیں گھٹنے پر رکھتے اور اپنے انگوٹھے کو اپنی درمیانی انگلی پر رکھ کر حلقہ بنا کر شہادت کی انگلی اوپر اٹھاتے۔[2] حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’انگشتِ شہادت اٹھانا شیطان کو تلوار یا نیزہ مارنے سے زیادہ سخت ہے۔‘‘[3] احادیث میں انگشتِ شہادت کلمہ شہادت کے وقت اٹھانے کی کوئی صراحت نہیں، لہٰذا آغازِ تشہد سے لے کر آخر تشہد تک مسلسل اٹھائی جائے۔ تشہد کی مسنون دعا: حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: جب تم نماز پڑھو تو کہو: (( اَلتَّحِیَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّیِّبَاتُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ اَیُّہَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ، اَلسَّلَامُ عَلَیْنَا وَعَلٰی عِبَادِ اللّٰہِ الصَّالِحِیْنَ، اَشْہَدُ اَنْ لاَّ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَ رَسُوْلُہٗ )) [4] ’’(میری ساری) قولی، بدنی اور مالی عبادات صرف اللہ کے لیے خاص ہیں۔ اے نبی صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ پر اللہ کی رحمت، سلامتی اور برکتیں نازل ہوں، اور ہم پر اور اللہ کے (دوسرے) نیک بندوں پر بھی سلامتی ہو۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود (برحق) نہیں ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔‘‘
Flag Counter