Maktaba Wahhabi

479 - 611
حائل ہوجائے، اپنی اطاعت جو ہمیں جنت میں پہنچادے اور یقین جو ہم پر مصائبِ دنیا کو ہلکا کر دے، اے اللہ! تو جب تک زندہ رکھے ہمیں ہمارے کانوں آنکھوں اور قوّت سے فائدہ پہنچا اور اسے ہم سے وارث بنا۔ جو ہم پر ظلم کرے، اس کا بدلہ دے اور جو ہم سے عداوت کرے، اس کے خلاف ہماری مدد فرما، ہماری مصیبت کو ہمارے دینی امور میں حارج نہ کردینا اور دنیا کو ہمارے لیے سب سے زیادہ غم اور انتہاے علم نہ بنا اور ہم پر ایسا کوئی شخص مسلّط نہ فرما جو ہم پر رحم نہ کرے‘‘ دعا و فریاد کی اہمیت اسلام میں کس قدر ہے؟ اس بات کا اندازہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث سے بھی لگایا جاسکتا ہے جو حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ’’اللہ تعالیٰ کی نظر میں دعا سے زیادہ کوئی چیز بھی قابلِ قدر نہیں ہے۔‘‘[1] باقی کوئی بھی عمل ایسا نہیں، اب آپ خود ہی اندازہ کرسکتے ہیں کہ یہ عمل کتنا افضل ہے۔ دعا انسان کی اپنی ضرورت تو ہے ہی لیکن اس کے علاوہ یہ ایک عبادت بھی ہے۔ حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( الدُّعَائُ ہُوَ الْعِبَادَۃَ )) [2]’’دعا خود ایک عبادت ہے۔‘‘ حضرت ابن عباس اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہم سے بھی روایت ہے کہ’’دعا کرنا افضل عبادت ہے۔‘‘ دعا نہ کرنے سے اللہ ناراض ہوتا ہے: بخاری اور ابوداود میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے: (( مَنْ لَمْ یَدْعُ اللّٰہَ غَضِبَ عَلَیہِ )) [3] ’’جو اللہ سے دعا نہیں کرتا، اس سے وہ ناراض ہوتا ہے۔‘‘ جبکہ انسان کا معاملہ اس کے برعکس ہے، جب کوئی اس سے مانگتا ہے، تو یہ غضب ناک ہوجاتا ہے۔ کبھی جھڑک بھی دیتے ہیں کہ اس کا توروزانہ کا کام ہے۔ لیکن اللہ تعالیٰ اس وقت ناراض
Flag Counter