Maktaba Wahhabi

497 - 611
لوگوں کی عمریں دکھلائی گئیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا محسوس ہوا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی عمریں ان سے کم ہیں اور اس وجہ سے وہ ان لوگوں سے عمل میں پیچھے رہ جائیں گے جن کو لمبی عمریں دی گئیں، تو اللہ تعالیٰ نے [اس کا ازالہ اس طرح فرما دیا کہ] امت ِ محمدیہ کے لیے لیلۃ القدر عطا فرمادی جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔‘‘[1] 4. رمضانِ مبارک شروع ہوتے ہی جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں۔[2] قیامت کے دن روزے داروں کو اللہ تعالیٰ کے مہمانانِ خصوصی ہونے کا شرف واعزار حاصل ہوگا اور جس مخصوص دروازے سے یہ ضیوف الرحمن یا مہمانانِ الٰہی جنت میں داخل ہوں گے، وہاں سے کسی دوسرے کا گزر ممکن نہیں ہوگا۔صحیحین میں حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ گرامی ہے: ’’جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے ایک کا نام باب ’’الرّیان‘‘ ہے، جس سے صرف روزے دار ہی داخل ہوسکیں گے۔‘‘[3] مقامِ صدیق رضی اللہ عنہ : نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانِ مبارک سے مختلف اعمال پر مختلف دروازوں سے بلائے جانے کا ذکر سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلیفہ بلافصل حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! (بندہ جنت میں داخل تو ایک دروازے ہی سے ہوگا لیکن) ’’کیا کوئی ایسا (خوش نصیب وسعادت مند) بھی ہوگا جسے جنت کے سبھی دروازوں سے بلایا جائے گا؟‘‘ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’نَعَمْ‘‘ ہاں، (کچھ ایسے لوگ بھی ہوں گے اور) مجھے امید ہے کہ تم انہی میں سے ہوگے۔‘‘[4] سبحان اللہ! عظمتِ صدیق رضی اللہ عنہ کے لیے دیگر بے شمار فضائل ومناقب کے علاوہ یہی مقام
Flag Counter