Maktaba Wahhabi

501 - 611
کر دیتا ہے، یعنی ہر قسم کی خواہشات کو ترک کرتا ہے، ایسا وہ اس یقین کی بنیاد پر کرتا ہے کہ اس کے بدلے میں اللہ تعالیٰ اسے آخرت میں اس سے زیادہ لذتوں والی چیزیں عطا فرمائے گا۔ 5. اخلاص للہ کا منفرد مظہر: تمام عبادات میں سے روزہ ایک انفرادی حیثیت رکھتا ہے۔اس کے سوا اسلام کے تمام ارکان کا کسی نہ کسی حد تک ظاہر سے بھی ایک تعلق ہے، جیسے نماز ہی کو لے لیجیے کہ یہ پوشیدہ نہیں رہ سکتی۔ سورت بقرہ (آیت: ۴۳) میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: {وَ ارْکَعُوْا مَعَ الرّٰکِعِیْنَ} ’’اور رکوع کرنے والوں کے ساتھ رکوع کرو۔‘‘ جب اس حکم کے تحت کوئی شخص با جماعت نماز ادا کرے گا تو پوری جماعت اسے مسجد میں آتے جاتے اور نماز ادا کرتے دیکھے گی۔حج ادا کرنے پر سیکڑوں ہزاروںنہیں بلکہ لاکھوں حجاج کا جم غفیر اسے مناسک ِ حج و عمرہ ادا کرتے دیکھتا ہے اور زکات ہے تو وہ بھی کم از کم دینے اور لینے والے دو آدمیوں کے مابین ہوگی مگر روزہ وہ منفرد عبادت ہے کہ ایک وقت اس کا تعلق ظاہر سے بالکل ہی ٹوٹ جاتا ہے اور صرف عابد و معبود کا باہمی معاملہ ہی رہ جاتا ہے۔ مثلاً والدین، بہن، بھائیوں اور بیوی بچوں یا دوست احباب کے ساتھ مل کر سحری کھائی، مگر جب وہ باتھ روم،کچن یا کسی بھی مقام پر تنہا ہے تو بنی نوعِ انسان تو کیا تمام مخلوقات میں سے کوئی پرندہ تک بھی اُسے نہیں دیکھ رہا ہوتا۔ ایسے میں جب باہر شدّت کی دھوپ اور گرمی ہو تو انسان کا نفسِ امّارہ اسے یہ طفل تسلیاں دیتا ہے کہ اس تنہائی میں اگر تم ٹھنڈے پانی سے شاد کام ہو لو، توکون دیکھ رہا ہے؟ اور کس کاڈر ہے عین اُسی وقت روزے دار کا ذاتِ الٰہی پر غیر متزلزل ایمان آڑے آتا ہے، اس کا ضمیر بیدار ہوجاتا ہے اور اُسے جھنجھوڑ کر بتاتا ہے کہ اس تنہائی میں پانی پینے میں بھی اُس ذات کا ڈرہے جو شہ رگ سے بھی قریب تر ہے اور میرا روزہ اُسی کے لیے ہے، کیونکہ سورت ق ٓ (آیت: ۱۶) میں ارشادِ الٰہی ہے: { نَحْنُ اَقْرَبُ اِِلَیْہِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِیْدِ} ’’ہم تو اپنے بندے کی شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہیں۔‘‘ 6. غیر متزلزل ایمان اور اس کی جزا: روزہ بندے کے اندر صبر و ثبات کی خوبیاں پیدا کرتا ہے جو اسے دین پر قائم رکھتی ہیں اور
Flag Counter