Maktaba Wahhabi

51 - 611
’’اللہ تعالیٰ کا بندوں پر یہ حق ہے کہ وہ صرف اُسی کی عبادت کریں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائیں۔‘‘ ’’لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہ‘‘ کے اقرار کا تقاضا بھی یہی ہے کہ عبادت کو صرف اللہ تعالیٰ کے لیے خاص کردیا جائے اور اُس کے علاوہ کسی اور کی عبادت نہ کی جائے۔ درجاتِ دین: دینِ اسلام کے تین درجے ہیں: 1اسلام۔ 2 ایمان۔ 3 احسان۔ ان تینوں میں سے جس کا بھی نام لیا جائے، وہی پورے دین کو محیط ہوگا۔ آئیے! سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ اسلام کا کیا معنی ہے؟ اس سلسلے میں عرض ہے کہ اسلام کا معنیٰ ہے توحید کے ساتھ اللہ کے آگے سرِ تسلیم خم کرنا اور شرک سے نکلنا۔ صحیح بخاری میں مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’اللہ تعالیٰ نے اس شخص پر جہنم کو حرام کردیا ہے جو [صرف اللہ تعالیٰ کی خوشنودی کی خاطر ] ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ‘‘ کہتا ہے۔‘‘[1] اسلام کا سب سے پہلا رکن ’’لَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہ‘‘ ہی ہے۔ یعنی اس بات کا قرار کرنا کہ اللہ عزوجل کی عبادت میں کوئی شریک ہے نہ اس کی بادشاہت میں کوئی حصے دار ہے۔ سورت محمد (آیت: ۱۹) میں ارشادِ الٰہی ہے: {فَاعْلَمْ اَنَّہٗ لَآ اِِلٰـہَ اِِلَّا اللّٰہُ وَاسْتَغْفِرْ لِذَمنْبِکَ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ وَاللّٰہُ یَعْلَمُ مُتَقَلَّبَکُمْ وَمَثْوٰکُمْ} ’’ پس جان رکھو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اپنے گناہوں کی معافی مانگو اور مومن مردوں اور مومن عورتوں کے لیے بھی اور اللہ تم لوگوں کے چلنے پھرنے اور ٹھہرنے سے واقف ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ کے سامنے اطاعت و فرمانبرداری کے ساتھ باطل معبودوں کا انکار کیا جائے، جن
Flag Counter