Maktaba Wahhabi

592 - 611
نہیں اور حضرت محمد( صلی اللہ علیہ وسلم ) اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا، زکات اداکرنا، رمضان کے روزے رکھنا اور بیت اللہ شریف کا حج کرنا۔‘‘ مجموعہ عبادات: نماز، روزہ اور زکات کی طرح ہی حج و عمرہ بھی ایک اہم عبادت ہے، بلکہ ایک اعتبار سے تویہ دیگر عبادات سے بھی جلیل القدر ہے، کیونکہ نماز اور روزہ صرف بدنی عبادات ہیں اور زکات مالی عبادت ہے جبکہ حج و عمرہ مالی اور بدنی ہر قسم کی عبادات کا مجموعہ ہے۔ افضل عمل: اس رکن کی فضیلت کا اندازہ آپ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث سے لگا سکتے ہیں جس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کو افضل ترین اعمال میں سے ایک شمار فرمایا ہے، جیساکہ صحیح بخاری ومسلم میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: (( أَيُّ الْعَمَلِ اَفْضَلُ؟ )) ’’سب سے افضل عمل کون سا ہے؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( اَلْاِیْمَانُ بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ )) ’’اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لانا۔‘‘ کہا گیا کہ اس کے بعد؟ تو نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( اَلْجِھَادُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ )) ’’اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔‘‘ پھر پوچھا گیا کہ اس کے بعد؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( حَجٌّ مَبْرُوْرٌ )) [1] ’’حجِ مقبول۔‘‘ حجِ مبرور: علماے کرام نے ’’حجِ مبرور‘‘ کی شرح بیان کرتے ہوئے متعدد آرا کا اظہار کیاہے۔ چنانچہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبیداللہ صاحب رحمانی رحمہ اللہ ’’القِریٰ لقاصد أم القُریٰ‘‘ کے حوالے سے لکھتے ہیں:
Flag Counter