Maktaba Wahhabi

613 - 611
مباحات ِ احرام: بعض امور ایسے ہیں جو احرام کی حالت میں بھی جائز ہیں ۔ 1. غسل کرنا۔ 2. سر کو مل کر دھونا۔ 3. سر دھوتے وقت اس کا ڈھک جانا۔ 4. احرام کو بدلنا یا دھونا۔ 5. سایہ کرنا یا سائے میں بیٹھا ۔ 6. آنکھوں میں سُرمہ یا دوا لگانا ڈراپس ڈالنا۔ 7. موذی جانوروں کو مارنا۔ 8. منہ ڈھانپنا۔ ’’حضرت عثمان بن عفان ذو النورین، زید بن ثابت اور مروان بن حکم رضی اللہ عنہ احرام کی حالت میں منہ کو ڈھانپا کرتے تھے۔‘‘ امام مجاہد رحمہ اللہ فرماتے ہیں: ’’جب آندھی چلتی تو لوگ (صحابہ رضی اللہ عنہم ) احرام کی حالت میں منہ ڈھانپ لیتے۔‘‘ 9. سر یا جسم کے کسی حصے کو خراشنا۔ 10. بیلٹ وگھڑی باندھنا، زیور و عینک پہننا، پرس رکھنا، آئینہ دیکھنا۔ 11. پھول یا بوٹی کی خوشبو سونگھنا۔ احرام کی حالت میں خوشبو لگانا تو منع ہے، البتہ کسی بوٹی یا پھول کی خوشبو سونگھنا قابل مواخذہ نہیں، جیسا کہ صحیح بخاری میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما اور موطا امام مالک و سنن بیہقی میں حضرت سعید بن مسیب رضی اللہ عنہ کے آثار سے پتا چلتا ہے۔[1] دخولِ حرم ومکہ مکرمہ کے آداب: میقات سے احرام باندھ کر تلبیہ کہتے ہوئے اور احرام کے محرمات و مباحات کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے مکہ مکرمہ کی طرف روانہ ہوں تو مکہ کے باہر ہی سے حدودِ حرم شروع ہوجاتی ہیں، جن کی علامات آپ کو مکہ شریف کی طرف جانے والی ہر سڑک پرملیں گی، وہاں احرام کی پابندیوں کے ساتھ ساتھ حرم کی پابندیاں بھی لازم ہوجائیں گی جو مُحرم وغیر مُحرم، مکی وغیر مکی اورمقامی وآفاقی سب لوگوں کے لیے یکساں ہیں۔
Flag Counter