Maktaba Wahhabi

614 - 611
شہرِ مکہ میں داخل ہونے کی کوئی مخصوص دعا نہیں، عام شہروں میں داخل ہوتے وقت کی جانے والی دعائوں میں سے کوئی مسنون دعا کر لیں، البتہ مسند احمد میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے یہ دعا مروی ہے: (( الَلّٰھُمَّ لَاتَجْعَلْ مَنَایَانَا بِھَا حَتَّیٰ تُخْرِجَنَا مِنْھَا )) [1] ’’اے اللہ! ہماری موت اسی شہر میں واقع نہ ہو جائے بلکہ ہمیں یہاں سے نکال دینا۔‘‘ مکہ شریف میں داخل ہوکر جہاں قیام کا ارادہ ہو، وہاں سامان رکھنے آئیں تو کوئی معمولی چیز کھاپی اور سَستا بھی لیں، پھر باوضو ہو کر حرم شریف کی طرف روانہ ہوں۔ آداب ِ دخولِ مسجدِ حرام: حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں ہے: ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسجدِ حرام کے باب (بنی شیبہ) پر آئے۔ اپنی اونٹنی کو بٹھایا اور مسجدِ حرام میں داخل ہوئے۔ ‘‘[2] آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس راستے سے داخل ہونے کی حکمت یہ ہے کہ حجرِ اسود جہاں سے طواف کا آغاز کیا جاتا ہے، وہاں تک پہنچنے کا سب سے قریبی راستہ یہی ہے اور باب السلام (باب بنی شیبہ) سے جب مسجدِ حرام میں داخل ہونے لگیں تو مستدرک حاکم و بیہقی میں مذکور حسن درجے کی ایک حدیث کی رو سے اپنا دایاں قدم پہلے اندر رکھیں اوریہ دعا کریں: (( الَلّٰھُمَّ صَلِّ عَلَیٰ مُحَمَّدٍ، اَللّٰھُمَّ افْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ )) [3] ’’اے اللہ! حضرت محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر درود و رحمتیں نازل فرما، اے اللہ! میرے لیے اپنی رحمتوں کے دروازے کھول دے۔‘‘ اب آپ حرم شریف کے سائے میں ہیں۔ تھوڑا آگے بڑھیں تو مسجدِ حرام کے عین وسط میں بیت اللہ شریف ہے، جو پورے عالمِ انسانیت کے لیے مرکزیت کی روشن علامت ہے۔ جسے دیکھنا ہر دلِ مسلم کی تمنا و آرزو اور تڑپ ہے۔ سنہری تاروں سے مزین، سیاہ غلاف میں مستور یہی خانہ کعبہ ہے،
Flag Counter