Maktaba Wahhabi

638 - 611
حرم (حرم مکی) میں ایک نماز کا ثواب ایک لاکھ نماز کے برابر بلکہ اس سے بھی زیادہ ہے اور دوسرے حرم(حرمِ مدنی) میں ایک نماز کا ثواب صحیح حدیث کی رو سے ایک ہزار نماز سے زیادہ ہے، لہٰذا حرمین شریفین میں قیام سے تو کبھی جی نہیں بھرتا، لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض ارشادات سے پتا چلتاہے کہ حج وعمرہ کے مناسک مکمل ہو جانے کے بعد اپنے گھروں کو جلد لوٹ جانا مستحب ہے، جیسا کہ صحیح بخاری ومسلم میں ایک عام ہدایت پرمشتمل ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’سفر بھی عذاب کا ایک حصہ ہے، کیونکہ یہ تمھیں (وقت پر اور مناسبِ حال) کھانے پینے سے روکتا ہے، لہٰذا تم میں سے جب کوئی شخص اپناکام پورا کرلے تو جلد اپنے اہل و عیال کی طرف لوٹ آئے۔‘‘[1] سنن دار قطنی میں تو خاص حج کے بارے میں بھی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’تم میں سے جب کوئی شخص مناسکِ حج پورے کرلے تو اسے جلد اپنے گھر لوٹ جانا چاہیے، اس کے لیے یہی زیادہ اجر کا باعث ہے۔‘‘[2] واپسی کے آداب: مدینہ منورہ کی زیارتوں کے بعد جب مسجدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے باہر نکالیں تو اپنا بایاں پائوں پہلے باہر رکھیں اور صحیح مسلم میں مذکور یہ دعا پڑھیں: (( اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلـٰی مُحَمَّد اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ )) [3] ’’اے اللہ! حضرت ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر درود و رحمتیں نازل فرما۔ اے اللہ! میں تیرے فضل وکرم کا طلب گار ہوں۔‘‘ مدینہ طیبہ سے نکلتے وقت کس راستے سے نکلنا ہے؟ اس کا کوئی ذکر وارد نہیں ہوا، اپنے مناسبِ حال کسی بھی راستے سے نکلیں اور واپسی کے وقت سفر اور سواری کی دعائیں کریں اور جب اپنا شہر نظر آجائے تو صحیح بخاری و مسلم اور مسند احمد میں مذکور یہ دعا کریں:
Flag Counter