Maktaba Wahhabi

75 - 611
فرشتوں کی موت: تمام فرشتے ملک الموت سمیت قیامت کے دن فوت ہو جا ئیں گے۔ پھر انھیں ان اعمال کو ادا کرنے کے لیے دوبارہ اٹھا یا جائے گا جو اللہ تعالیٰ نے ان کے سپرد کر رکھے ہیں۔ فرشتوں کی عبادت: وہ اللہ تعالیٰ کے لیے مختلف قسم کی عبادات بجالاتے ہیں، مثلاً: دعا، تسبیح، رکوع، سجود، خوف، خشیت، محبت وغیرہ۔ احادیث سے واضح ہوتا ہے کہ فرشتوں کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جس کا علم اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کے پاس نہیں۔ پاک ہے وہ ذات جس نے ان کو پیدا کیا اور وہی ان کی صحیح تعداد کو جانتا ہے۔ فرشتو ں کے نام: جن فرشتوں کا اللہ تعالیٰ نے یا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے نام کے ساتھ ذکر کیا ہے، جیسے: جبرائیل، میکائیل اور اسرافیل [جو نفخِ صورکے لیے مامور ہے] اور ملک الموت اور اسی طرح مالک [دروغہ جہنم] رضوان (داروغہ جنت) یہ وہ نام ہیں جن کا احادیثِ صحیحہ میں ذکر آیا ہے۔ فرشتوں کے فرائض: فرائض کے اعتبار سے ملائکہ کی بہت ساری قسمیں ہیں۔ بعض کے پاس رسولوں کے پاس وحی پہنچانے کی ذمے داری تھی، یہ روحِ امین حضرت جبرائیل علیہ السلام ہیں۔ بعض کو صور پھونکنے کا کام سونپا گیا ہے، یہ حضرت اسرافیل علیہ السلام ہیں۔ بعض کے ذمے بارش برسانا ہے، یہ حضرت میکائیل علیہ السلام ہیں۔ بعض کے ذمے روح قبض کرنے کا کام ہے، یہ ملک الموت اور اس کے ساتھی ہیں۔ بعض کی ذمے داری بندے کی حفاظت اور نگرانی کا کام ہے اور کچھ تو وہ ہیں جو عرشِ الٰہی کو اٹھائے ہوئے ہیں، جیسا کہ سورۃ المومن (آیت: ۷) میں ارشادِ الٰہی ہے: { اَلَّذِیْنَ یَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَمَنْ حَوْلَہُ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّھِمْ وَیُؤْمِنُوْنَ بِہٖ وَیَسْتَغْفِرُوْنَ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَا وَسِعْتَ کُلَّ شَیْئٍ رَّحْمَۃً وَّعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِیْنَ تَابُوْا وَاتَّبَعُوْا سَبِیْلَکَ وَقِھِمْ عَذَابَ الْجَحِیْمِ}
Flag Counter