Maktaba Wahhabi

83 - 611
(( آمَنْتُ بِاللّٰہِ وَرُسُلِہٖ )) [1] ’’میں اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا۔‘‘ لہٰذا ایمان والوں کو بھی اسی طرح انبیا پر مجمل اور مفصل؛ ہر دو طریقے سے ایمان لانا ضروری ہے۔ اجمالی ایمان یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو ڈرانے اور خوشخبری دینے اور ان کو حق کی طرف بلانے کے لیے اپنے انبیا و رسول بھیجے۔ اول سے آخر تک سارے رسولوں کی دعوت و عبادت کی اصل بنیاد ایک ہی تھی، اور وہ بنیاد توحید ہے۔ تمام انبیا و رسل علیہم السلام کا دین اسلام ہی ہے، جیسا کہ سورت آل عمران (آیت: ۱۹) میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْاِسْلَامُ} ’’بے شک اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ دین، اسلام ہی ہے۔‘‘ تمام انبیا علیہم السلام ایک اللہ کی عبادت کی طرف بلاتے اور غیراللہ کی عبادت چھوڑنے کی تلقین کرتے رہے، اگرچہ ان کی شریعتیں اور احکام مختلف تھے، لیکن وہ سب کے سب ایک اساس و بنیاد پر متفق تھے جو توحید ہے۔ سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’تمام انبیا آپس میں علاتی بھائی ہیں (جن کا باپ (دین) ایک ہے اور) مائیں (شریعتیں) الگ الگ ہیں اور ان سب کا دین ایک ہے۔‘‘[2] جس شخص نے ان کی فرما نبرداری کی وہ ہدایت یا فتہ ہوا اور جس نے ان کی نافرمانی کی وہ گمراہ ہوا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف جو کچھ نازل فرمایا ہے، انھوں نے اسے مخلوق تک مکمل اور واضح طور پر پہنچا دیا ہے، اس میں انھوں نے کچھ تبدیلی کی ہے نہ کچھ چھپایا ہے۔ انھوں نے امانت کو ادا کر دیا۔ انھوں نے امت کی خیر خواہی کی۔ اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرنے کا حق ادا کر دیا اور لوگوں پر حجت قائم کردی۔ اللہ تعالیٰ نے انبیا و رسل علیہم السلام میں سے جن کے نام ہمارے لیے ذکر کیے ہیں، ان پر اور جن کے نام ذکر نہیں کیے، ان پر بھی ایمان لانا ہم پر لازم ہے۔ حقیقتِ نبوت: مخلوق تک خالق کی شریعت کو پہنچا نے کا جو واسطہ ہے اسے نبوت کہا جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ
Flag Counter