Maktaba Wahhabi

102 - 118
٭ اَنْعَامٌ ، نَعَمٌ کی جمع ہے اس سے مراد چوپائے یعنی اونٹ، گائے، بکری (اور بھیڑ، دنبہ) ہیں۔ ٭ یعنی جس طرح چاہتے ہیں ان میں تصرف کرتے ہیں، اگر ہم ان کے اندر وحشی پن رکھ دیتے (جیسا کہ بعض جانوروں میں ہے)۔ اَوَ لَمْ یَرَ الْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنٰہُ مِنْ نُّطْفَۃٍ فَاِذَا ھُوَ خَصِیْمٌ مُّبِیْنٌ (۷۷) کیا انسان کو اتنا بھی معلوم نہیں کہ ہم نے اسے نطفے سے پیدا کیا ہے؟ پھر یکایک وہ صریح جھگڑالو بن بیٹھا۔ سورۃ حم السجدۃ فَاَمَّا عَادٌ فَاسْتَکْبَرُوْا فِی الْاَرْضِ بِغَیْرِ الْحَقِّ وَقَالُوْا مَنْ اَشَدُّ مِنَّا قُوَّۃً اَوَ لَمْ یَرَوْ اَنَّ اللّٰهَ الَّذِیْ خَلَقْنٰھُمْ ھُوَ اَشَّدُ مِنْھُمْ قُوَّۃً وَّ کَانُوْا بِاٰیٰتِنَا یَجْحَدُوْنَ (۱۵) اب عاد نے تو بے وجہ زمین میں سرکشی شروع کر دی اور کہنے لگے کہ ہم سے زور آور کون ہے ٭ کیا انہیں یہ نظر نہ آیا کہ جس نے انہیں پیدا کیا ہے وہ ان سے (بہت ہی) زیادہ زور آور ہے ٭ وہ (آخر تک) ہماری آیتوں ٭ کا انکار ہی کرتے رہے٭۔
Flag Counter