Maktaba Wahhabi

95 - 118
حکمت بالگہ کے تحت، ہدایت سے نواز دے گا۔ (ابن کثیر)۔ مسئلہ حاضر و ناظر سورۃ آل عمران ذٰلِکَ مِنْ اَنْبَآئِ الْغَیْبِ نُوحِیْہِ اِلَیْکَ وَمَا کُنْتَ لَدَیْھِمْ اِذْ یُلْقُوْنَ اَقْلَامَھُمْ اَیُّھُمْ یَکْفُلُ مَرْیَمَ وَمَا کُنْتَ لَدَیْھِمْ اَذْ یَخْتَصِمُوْنَ یہ غیب کی خبروں میں سے ہے جسے ہم تیری طرف وحی سے پہنچاتے ہی، تو ان کے پاس نہ تھا جب کہ وہ اپنے قلم ڈال رہے تھے کہ مریم کو ان میں سے کون پالے گا؟ اور نہ تو ان کے جھگڑنے کے وقت ان کے پاس تھا٭۔ (۴۴) ٭ آج کل کے اہل بدعت نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں غلو عقیدت کا مظاہرہ کرتے ہوئے، ان کے اللہ تعالیٰ کی طرح عالم الغیب اور ہر جگہ حاضر و ناظر ہونے کا عقیدہ گھڑ رکھا ہے۔ اس آیت سے ان دونوں عقیدوں کی واضح تردید ہوتی ہے۔ اگر آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم عالم الغیب ہوتے، تو اللہ تعالیٰ یہ نہ فرماتا کہ ’’ہم غیب کی خبریں آپ کو بیان کر رہے ہیں‘‘ کیونکہ جس کو پہلے ہی علم ہو، اس کو
Flag Counter