Maktaba Wahhabi

117 - 306
مباحات نکاح شادی پردف بجانا کیساہے؟ سوال۔اعلانِ نکاح کی غرض سے شادی کے موقع پر عورتوں کا دف بجانا اسلام کی رو سے جائز ہے یاناجائز؟براہِ کرم وضاحت فرمادیں۔ جواب۔نکاح کے اعلان کے لیے عورتوں کا دف بجانا صحیح ہے مگر اس کی کچھ شروط ہیں جن کا خیال رکھنا ضروری ہے۔ 1۔دف کا تعلق عورتوں سے ہے یعنی دف فقط عورتیں بجائیں گی۔ 2۔اس کے ساتھ موسیقی اور آلات لہو ولعب کا استعمال نہ کیا جائے۔ 3۔ان کی آواز مرد نہ سن سکیں۔ 4۔اچھے اشعار وغیرہ پڑھے جائیں جن میں عشق ومستی اور فحاشی وبیہودگی نہ ہو اورنہ ہی عورتوں کے حسن وجمال پر مبنی شعر ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’حلال اور حرام میں فرق صرف دف بجانے اور آواز کا ہے۔ ’’(یعنی شہرت سے نکاح حلال اورچوری چھپے حرام)۔ ‘‘[1] امام شوکانی نیل الاوطا ر میں فرماتے ہیں: ’’اس حدیث میں دلیل ہے کہ نکاح کے موقع پر دف بجانا اوراونچی آواز ک ساتھ اچھے اچھے شعر پڑھنا، مثلاً أَتَيْنَاكُمْ، أَتَيْنَاكُمْ۔ ۔۔۔۔ہم تمہارے پاس آئے،ہم تہارے پاس آئے۔۔۔۔۔جائز ہے۔‘‘ لیکن یہ اشعار ایسے نہ ہوں جو عورتوں کے حسن وجمال،فسق وفجور اور بے حیائی پر مبنی ہوں۔ایسے اشعار نکاح اور نکاح کے علاوہ ہرحال میں حرام ہیں۔اسی طرح دیگر لہو ولعب بھی حرام ہے۔(صالح بن فوزان)
Flag Counter