Maktaba Wahhabi

144 - 306
جواب۔ اگر مختلف قرائن اور باوثوق ذرائع سے آپ کویہ بات معلوم ہو چکی ہے تو آپ اپنی بیوی کا فون ٹیپ کر سکتے ہیں یا اس پر کوئی ایسا آلہ لگاسکتے ہیں جس میں اس کی ساری باتیں ٹیپ ہوسکیں تاکہ اپنی بیوی کی ساری باتیں سن سکیں۔اگر واقعتاً ایسے ہوتو اسے سمجھائیں،اسے اللہ کا خوف دلائیں کہ اجنبی لوگوں کے ساتھ ٹیلی فون پرباتیں کرنا حرام ہے۔اللہ قیامت کے دن ایک ایک لفظ جو کہ ریکارڈ شدہ ہوگا، سامنے رکھ دیں گے۔مگر اس میں احتیاط کا پہلو بھی ہاتھ سے چھوٹنے نہ پائے کہ کہیں ایسا نہ ہوکہ آپ محض گمان اورخیال کی بنیاد پر ہی گھر والی کو ڈانٹنا شروع کردیں،یہ بھی پتہ چلائیں کہ وہ آدمی کون ہے جس سے آپ کی بیوی باتیں کرتی ہے،آپ اسے بھی ڈانٹیں اور اپنی گھر والی کو بھی سمجھائیں،اللہ ہی عزتوں کو محفوظ رکھنے والا ہے۔(عبداللہ جبرین) کیا لاپرواہ بیوی کو نوکرانی لے دوں؟ سوال۔میں ایک متوسط درجے کی مالی حیثیت کا مالک ہوں،اپنی بیوی سے اچھا سلوک کرتا ہوں،اس کو پریشان کرنے سے بھی بیچتا ہوں۔مگر وہ میرے حقوق،اولاد کی تربیت اور گھر کی ذمہ داریوں میں زبردست کوتاہی کا مظاہرہ کرتی ہے اور جب بھی میں اسے اس کی ذمہ داریوں کا احساس دلانے کی کوشش کرتا ہوں تو وہ کہتی ہے کہ یہ سب کچھ مجھ سے نہیں ہوسکتا،مجھے کوئی نوکرانی یا خادمہ لادو۔کیا ایسی صورتحال میں اس کا مطالبہ پورا کردوں؟ جواب۔عرب ملکوں میں خادمہ کامسئلہ ایک فخر اور دکھاوا بن کر رہ گیا ہے۔وہ گھر جن میں خادمہ یا نوکرانی کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔وہ بھی دوسرے ملکوں سے خادمہ منگواتے ہیں۔اس سے بہت سے فتنے جنم لے رہے ہیں۔یہ بیوی جو اپنی ذمہ داریوں کو جان بوجھ کر ادا نہیں کرتی اس کا مطالبہ ہر گز صحیح نہیں ہے۔اگر وہ آپ کو زیادہ پریشان کرے یا اپنا مطالبہ نہ مانےجانے کی صورت میں اپنی ذمہ داریوں سے فراراختیار کرے تو آپ اسے کہیں کہ میں ایک اور شادی کرکے دوسری بیوی گھر میں لے آتا ہوں،تم دونوں مل کر گھر کا کام اورتربیت اولاد وغیرہ کی ذمہ داریاں آسانی سے پوری کرلینا۔امید ہے کہ اس حربہ سے وہ اپنا مطالبہ ترک کردے گی۔اور اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرے گی۔درحقیقت خادمہ لانے کی نسبت دوسری شادی افضل
Flag Counter