Maktaba Wahhabi

156 - 306
نوٹ٭:میں مترجم عرض کر رہا ہوں کہ راقم الحروف کا ایک مختصر کتابچہ ’’ خواتین اور شاپنگ ‘‘اس موضوع پر قابل مطالعہ ہے جس میں خواتین کے لیے بازار جانے کے شرعی آداب بالا ختصار ذکر کیے گئے ہیں، جسے مکتبہ اسلامیہ نے طبع کیا ہے۔ والدین اور خاوند کے جھگڑے میں کس کا ساتھ دوں؟ سوال۔محترم شیخ صاحب! میرے خاوند اور میرے والدین کے درمیان کسی دنیاوی معاملہ میں جھگڑا ہوگیاہے۔ان کے تعلقات اتنے خراب ہوچکے ہیں۔ کہ میرا خاوند مجھے بھی گھر والوں کے ساتھ حسن سلوک سے منع کرتا ہے،حالانکہ وہ میرے والدین ہیں۔میں نے سن رکھاہے کہ ہمارے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ’’اگر میں کسی کو اللہ کے علاوہ کسی کے سامنے سجدہ کرنے کی اجازت دیتا تو میں بیوی کو حکم دیتا کہ وہ ا پنے خاوند کو سجدہ کرے۔’’اور یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عورت سے اللہ اس وقت تک راضی نہ ہوگا جب تک اس کا خاوند اس سے خوش نہ ہوجائے۔ ‘‘ شیخ صاحب! میں نے اپنے خاوند اور اپنے والدین کی صلح کے لیے بھی کوشش کی ہے مگر میں کامیاب نہیں ہوسکی۔میں اس صورتحال میں کس کا ساتھ دوں؟میں ڈرتی ہوں کہ اگر والد ناراض ہوتو اللہ ناراض ہوگا اور اگر خاوند ناراض تو بھی مالک کائنات خوش نہیں ہوگا۔میں ایک وفادار،اپنے خاوند سے محبت اور اس کی خدمت کرنے والی بیوی ہوں۔آپ سے درخواست ہے کہ میری بھی رہنمائی فرمائیں اور میرے والدین اور خاوند کو بھی نصیحت کریں،اللہ تعالیٰ آپ کی عمر دراز فرمائے۔آمین۔ جواب۔بیٹی!اس بات میں کوئی شک نہیں کہ والدین کا حق تجھ پر بہت زیادہ ہے۔والدین کی خدمت،ان کے ساتھ حسن سلوک ان پر واجب ہے۔اللہ تعالیٰ نے بھی قرآن مجید میں کئی مقامات پر اس کا حکم دیاہے۔اسی طرح آپ پر آپ کےخاوند کا حق بھی بہت زیادہ ہے۔خاوند کا حق ہے کہ بیوی اس کے ساتھ وفا اور اخلاص کا مظاہرہ کرے،اس کی اطاعت کرے۔آپ اس وقت دوحقوق کے درمیان پریشان ہیں کہ کس کو مقدم کریں اور کس کو مؤخر ؟یاد رکھئے کہ اسلام ہر صاحب حق کو اس کا حق دینے کی تلقین کرتا ہے۔
Flag Counter