Maktaba Wahhabi

177 - 306
گھر کو سنبھال رہی ہے تو تشدد سے باز آجاتا ہے۔ البتہ یہ بات کہ آپ کا بیٹا بھی آپ کو مارتا ہے تو لگتا ہے کہ آپ کچھ زیادہ ہی پریشان ہو گئیں، آپ کے بیٹے کی عمر ہی کیا ہے؟ آپ کی شادی کو فقط پانچ سال ہوئے ہیں،وہ بچہ ہے، اس کو پیار سے سمجھائیں، ان شاء اللہ تعالیٰ سمجھ جائے گا۔ اللہ آپ کی مدد فرمائے اور آپ کی مشکل آسان بنادے، آمین۔(علماء کمیٹی) بیوی سے قطعے تعلقی کا حکم سوال۔آپ اس آدمی کے متعلق کیا کہتے ہیں جس نے دو سال سے اپنی بیوی سے قطع تعلقی کر رکھی ہے؟ نہ ہی وہ اسے طلاق دیتا ہے اور نہ ہی اسے اپنے گھر لاتا ہے وہ اسے خرچہ وغیرہ بھی نہیں دیتا، وہ بیچاری ہر ایک سے کٹ کر رہ گئی ہے، کوئی اور بھی اس کا پرسان حال نہیں ہے۔ جواب۔یقیناً یہ بہت بڑی نا انصافی ہے۔،خاوند کے ذمہ بیوی کے کچھ حقوق ہیں جن کا ادا کرنا خاوند کے لیے ضروری ہے، اللہ کے فرمان کا ترجمہ ہے: ’’اور ان (عورتوں) کے بھی حقوق ہیں جسے ان پر حق ہیں معروف طریقے سے۔‘‘[1] اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمھاری عورتوں کے تمھارے اوپر کچھ حقوق ہیں۔‘‘ اس خاوند نے جوروش اپنا رکھی ہے یہ ظلم ہے، یا تو اسے اپنی بیوی کو واپس لانا چاہیے یا پھر اسے طلاق دینا ہوگی۔ اللہ تعالیٰ کے فرمان کا ترجمہ ملاحظہ ہو: ’’یا تو اچھے طریقے سے روکنا یا بہترین طریقے سے چھوڑدینا ہو گا۔‘‘[2] اس کے علاوہ بھی بہت سے دلائل سے ثابت ہوتا ہے کہ عورت کو معلق چھوڑ دینا انتہائی ظلم اور زبردست زیادتی ہے۔ اس خاوند کو اللہ تعالیٰ سے ڈرنا چاہیے، اسے چاہیے کہ اپنی بیوی کے حقوق کو پورا کرے، اس کو جائز خرچہ دے۔ اور اس کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ اس کے حقوق میں کوتاہی کرے اور اگر وہ سمجھتا ہے کہ اس کی بیوی نافرمان ہے یا ان کا اکٹھے رہنا ناممکن اورباعث اذیت ہے تو پھر دوسرا راستہ اختیار کرنا ہوگا یعنی اس کو طلاق دینا ہوگی۔ اللہ ہماری
Flag Counter