Maktaba Wahhabi

212 - 306
اختلاف میان بیوی کا ایک دوسرے پہ لعنت کرنا سوال۔ محترم شیخ صاحب! جب میاں بیوی ایک دوسرے کو لعنت کرتے ہوں اور آئے روز ان کے درمیان لڑائی رہتی ہو تو کیا ان کا اکٹھے رہنا صحیح ہے؟ اور کیا اس جرم کی وجہ سے ان دونوں پر حد لگائی جائے گی؟ جواب۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مسلمانوں کا ایک دوسرے کو لعن طعن کرنا حرام ہے۔ اس گناہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ: ’’مؤمن لعن طعن کرنے والا نہیں ہوتا۔‘‘[1] میاں بیوی کو ایسا فعل زیب نہیں دیتا مگر اس کی کوئی حد یا سزا وغیرہ اسلام نے مقرر نہیں کی ہے کہ جس طرح زنا اور چوری وغیرہ کی ہے۔ اس کی سزا تعزیر کی شکل میں ہوگی۔ ولی الامر(قاضی وغیرہ)اس کی نوعیت کو سامنے رکھتے ہوئے سزا تجویز کر سکتا ہے۔ یاد رہے اس کا نکاح پر ایسا کوئی اثر نہیں کہ جس کی وجہ سے میاں بیوی میں جدائی ڈال دی جائے۔ معاشرتی زندگی پر اس کے برے اثرات ضرور ہیں اور خانگی زندگی اس سے اجیرن بن سکتی ہے مگر نکاح پر اس کا کوئی منفی اثر اس لحاظ سے نہیں ہے کہ جس کی وجہ سے میاں بیوی اکٹھے نہ رہ سکتے ہوں۔(ابن جبرین)
Flag Counter