Maktaba Wahhabi

216 - 306
والدین اور اولاد باپ کی اجازت کے بغیر مسجد یا نیکی کی محفلوں میں جانا کیسا ہے سوال۔ براہ کرم بتائیے کہ اگر میں اپنے باپ کی اجازت کے بغیر مسجد میں جاؤں یا درس و دروس کی ایسی محفل میں جاؤں جو کسی مسلمان گھر میں منعقد کی گئی ہوتو کیسا ہے؟یہ بھی واضح رہے کہ اگر میرے باپ کو پتہ چل جائے تو وہ مجھے وہاں نہیں جانے دےگا جبکہ میں اس کی ضرورت محسوس کرتی ہوں تاکہ میرا ایمان تازہ رہے اور نیکی کی رغبت تیزتر رہے کیونکہ میں ایسے ماحول میں رہ رہی ہوں جہاں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کثرت کے ساتھ کی جاتی ہے۔میرے ساتھ دیگر کئی بہنیں خاوند کی اجازت کے بغیر ایسا کرتی ہیں۔کیا ہم ایسی مجالس یامساجد میں چوری چھپے جا سکتی ہیں؟ جواب۔کسی عورت کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ اپنے باپ کی اجازت کے بغیر مسجد یا نیکی کی مجالس میں جائے،اگر وہ شادی شدہ ہے تو اسے خاوند سے اجازت لیناضروری ہے۔دراصل وہ اپنے باپ یا خاوند کی اجازت کے بغیر گھر سے نہیں نکل سکتی،چاہے اسے مسجد جاناہو،درس ودروس کی محفل میں شریک ہوناہو یا کہیں اور جاناہو۔ یاد رکھو!ایسے امور جن میں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کا پہلو نہ ہو، ان میں باپ یا خاوند کی اطاعت کرنا عورت پر فرض ہے۔ایسی عورت جس کو اس کا باپ یا اس کا خاوند نیکی کی مجالس میں جانے سے روکے، اس کو چاہیے کہ وہ اپنے گھر میں تلاوت اوردرس ودروس کی کیسٹیں وغیرہ سن لے اور ایسی محافل میں، اگرچہ وہ نیکی ہے،اجازت کے بغیر نہ جائے،یہی شریعت کاحکم ہے۔وہ ریڈیو وغیرہ پر اسلامی پروگرام سنے،اچھی اچھی کیسٹیں، تقریریں اور تلاوت وغیرہ گھر پر ہی سننے کااہتمام کرے تاکہ اس کا ایمان تازہ رہے۔اسے چاہیے کہ وہ کتاب وسنت پر کاربندعلماء کی باتیں سنے۔ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ آپ کو اور آپ کے ساتھ دیگر بہنوں کو دین میں سمجھ بوجھ عطا فرمائے۔(آمین ) (علماء کمیٹی سعودی عرب)
Flag Counter