Maktaba Wahhabi

227 - 306
طلاق کی حکمت سوال۔محترم شیخ صاحب!براہِ کرم بتائیں کہ طلاق جب اچھی چیز نہیں ہے تو اسلام نے اس کو کیوں برقراررکھا، اس میں کیاحکمت ہے؟ جواب۔بہت ہی آسان اور واضح جواب ہے کہ بعض دفعہ شوہر بیوی سے اور بیوی شوہر سے اس قدر نفرت کرتی ہے کہ ان کا اکٹھے رہنا عذاب سے کم نہیں ہوتا،وہ ایک دوسرے کو سخت ناپسند کرتے ہیں،مثلاً ایک میں عقل کی انتہائی کمی،بے دینی،بداخلاقی اور بدتمیزی وغیرہ تو ایسی مشکل صورتحال سے نکلنے کے لیے اللہ نے طلاق کو جائز قراردیاہے تاکہ ایک دوسرے سے ان کی جان چھوٹ سکے،ارشادباری تعالیٰ ہے: ’’اگر وہ دونوں الگ الگ ہوجائیں تو اللہ اپنی وسعت سے ہر ایک کو بے نیاز کر دے گا۔‘‘[1] (ابن باز ) اسباب طلاق سوال۔جناب شیخ صاحب! آپ کے نزدیک طلاق کے اسباب کیا ہیں؟براہِ کرم وضاحت فرمادیں۔ جواب۔طلاق کے بہت سے اسباب ہیں جن میں سے چیدہ چیدہ یہ ہیں: 1۔ عدم محبت،میاں کو بیوی سے اور بیوی کو میاں سے یا دونوں کوایک دوسرے سے محبت،پیار اور دلچسپی نہ ہو۔ 2۔ عورت کا بداخلاق اور بدتمیز ہونا۔ 3۔ عورت کا صحیح اور بہترین باتوں میں اپنے خاوند کی بات نہ سننا اور نہ ہی اس کی فرمانبرداری کرنا۔ 4۔ خاوند کا بداخلاق، بدتمیز اور ظالم ہونا۔ 5۔ خاوند کا بیوی کے ساتھ انصاف نہ کرنا۔ 6۔ خاوند کا بیوی کے حقوق پوراکرنے سے عاجز آجانا۔
Flag Counter