Maktaba Wahhabi

272 - 306
سوتن کی گالی گلوچ اور زیادتی سوال۔ شیخ صاحب! میں نے جس آدمی سے شادی کی، اس کی ایک بیوی پہلے سے ہی ہے۔ وہ مجھے جب بھی ملتی ہے تو گالی گلوچ اور لعن طعن کرتی ہے۔لوگوں کے سامنے اس کا رویہ صحیح ہوتا ہے مگر اکیلے میں یا تو وہ میرے ساتھ بات ہی نہیں کرتی یا پھر طعن و تشنیع کا نشانہ بناتی ہے۔ میں نے بہت کوشش کی کہ اس کا رویہ تبدیل ہو جائے مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ان حالات میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ جواب۔آپ ہر ممکن حد تک صبر و تحمل سے کام لیں اور برائی کا جواب برائی سے نہ دیں، آپ اس کی زیادتی اور جہالت کا جواب خاموشی اور تحمل و صبر سے دیں، اس میں آپ کے لیے اجر ہے۔ اگر ممکن ہوتو اس کو ایک انتہائی مؤثر خط لکھیں۔آپ اللہ کا یہ فرمان سامنے رکھیں: (وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا)[1] ’’اور جب بے علم لوگ ان سے بات کرنے لگتے ہیں تو وہ کہہ دیتے ہیں سلام ہو۔‘‘ اور فرمایا: (ادْفَعْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ فَإِذَا الَّذِي بَيْنَكَ وَبَيْنَهُ عَدَاوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِيٌّ حَمِيمٌ)[2] ’’برائی کو بھلائی سے دفع کرو پھر وہی جس کے اور تمھارے درمیان دشمنی ہے ایسا ہو جائے گا جیسے دلی دوست۔‘‘ اے بیٹی!جان لو،اگر تم اللہ سے ڈرتے ہوئے اس کے ساتھ حسن سلوک سے کام لوگی اور وہ تیرے ساتھ بد اخلاقی کے ساتھ پیش آئے گی تو کبھی بھی تیرے برابر نہیں ہوسکتی۔اللہ ہی سیدھے راستے کی طرف ہدایت دینے والاہے۔(ابن عثیمین) مہر میں مساوات سوال۔ایک آدمی دوسری شادی کرتا ہے،اس کی پہلی بیوی موجود ہے،دوسری کا حق مہر
Flag Counter