Maktaba Wahhabi

86 - 306
کفو(برابری) نیک سیرت بیوہ عورت اور بدکردار لڑکے کی شادی کیسی ہے؟ سوال۔ ایک لڑکی جس کا خاوند فوت ہو چکا ہے اسے ایک ایسے لڑکے کی طرف سے شادی کا پیغام موصول ہوا ہے جو تمباکو نوشی کا عادی اور برے اخلاق و کردار کا مالک ہے۔ مذکورہ لڑکی بھی ذہنی طور پر اس شادی کے لیے تیار ہے۔ یاد رہے کہ لڑکی کے سر پرست اور خاندان کے دیگر قریبی رشتہ دار اس نوجوان کی بری عادات کی وجہ سے مطمئن نہیں اور وہ لڑکی کو اس شادی سے روکنا چاہتے ہیں، شریعت ایسی صورتحال کو کس نظر سے دیکھتی ہے؟ جواب۔ اس لڑکی کے اولیاء (سرپرستوں) پر لازم ہے کہ وہ اس کو ایسے نوجوان کے ساتھ شادی کرنے سے روک دیں کیونکہ وہ اس لڑکی پر اپنی بری عادات کے ذریعے اثر انداز ہو گا۔اس لڑکی کو چاہیے کہ کسی دیندار اور با اخلاق لڑکے کا انتخاب کرے۔ (محمد بن ابراہیم آل شیخ) مسلمان عورت کا غیر مسلم سے شادی کرنا سوال۔ محترم شیخ صاحب! کیا مسلمان عورت کے لیے جائز ہے کہ وہ ایک ایسے عیسائی نوجوان سے شادی کرے جو اس کی وجہ سے اسلام قبول اسلام قبول کرنے کا وعدہ کر رہا ہے۔ وہ کہتا ہے اگر میں اس سے شادی کرلوں تو وہ اپنا دین چھوڑ دے گا اور دین اسلام قبول کر لے گا۔ براہ کرم میری رہنمائی فرمائیں۔ جواب۔ کسی مسلمان عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ غیر مسلم سے شادی کرے چاہے وہ عیسائی ہو یا کسی اور ملت سے تعلق رکھتا ہو، کیونکہ وہ کافر اور مشرک ہے، اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے کہ: ’’وہ عورتیں ان کے لیے حلال نہیں اور وہ مردان کے لیے حلال نہیں۔‘‘[1]
Flag Counter