Maktaba Wahhabi

68 - 92
ولا تحسبن اللّٰہ یغفل ما مضی ولا أن ما تخفی علیہ یغیب ’’جب تو کسی دن اکیلا ہو تو یہ نہ کہہ کہ میں اکیلا ہوں بلکہ یہ کہہ کہ میرے اوپر کوئی رقیب ونگہبان بھی ہے۔ اور جو گزر چکا ہے اس پر اللہ تعالیٰ کو غافل گمان نہ کر اور نہ یہ گمان کر کہ اللہ تعالیٰ پر کوئی چیز مخفی اور غائب ہے۔‘‘ بلکہ کائنات کا ذرّہ ذرّہ اس کے سامنے ہے اور اس کی مرضی کے بغیر حرکت نہیں کرتا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اشرف المخلوقات کی توہین سے بچائے اور داڑھی کو معاف کرنے کی توفیق دے…آمین 7: داڑھی نہ رکھنا مثلہ کرنا ہے: داڑھی منڈھوانا جہاں توہین انسانیت ہے وہاں یہ مثلہ ہے(مثلہ شکل بگاڑنے اور مقتول کے ناک ، کان اور ہونٹ وغیرہ کاٹنے کو کہتے ہیں) اور بالوں کا مثلہ یہ ہے کہ گالوں سے بال مونڈھے یا نوچے جائیں یا سیاہ خضاب لگایا جائے جس کو التشویہ بھی کہتے ہیں۔[1] اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مثلہ کرنے سے سختی سے منع فرمایا ہے۔ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی خطبہ نہیں دیا اِلا یہ کہ اس میں صدقہ کا حکم دیا اور ( (نَہٰی عَنِ الْمُثْلَۃ))(صحیح الجامع 6776 ولارواء 22 30) ’’مثلے سے منع کیا‘‘…اور عبداللہ بن یزید الانصاری فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ((نَھَیٰ عَنِ النَّھْبِی وَالْمُثْلَۃِ)) (صحیح الجامع 6794، والارواء 1959)’’ ڈاکہ مارنے اور مثلہ کرنے سے منع کیا تھا۔‘‘… اور عمر بن عبدالعزیز سے ابن عساکر نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا ((ان حلق اللحیۃ مثلۃ وان رسول اللّٰہ صلي اللّٰه عليه وسلم نھیٰ عن المثلۃ)) ’’داڑھی منڈھوانا مثلہ ہے اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مثلہ سے منع فرمایا ہے‘‘… امام ابن حزم (مراتب الاجماع157) میں لکھتے ہیں ((واتفقوا ان
Flag Counter